• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل، پاکستان کیلئے شرم ناک دن ہے، وزیراعظم

شائع December 3, 2021
وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ واقعے کو وحشت ناک قرار دے دیا—فائل/فوٹو: الجزیرہ اسکرین گریب
وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ واقعے کو وحشت ناک قرار دے دیا—فائل/فوٹو: الجزیرہ اسکرین گریب

وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ میں سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر کے بہیمانہ قتل اور آگ لگانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے شرم ناک دن ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘سیالکوٹ میں فیکٹری پر وحشت ناک حملہ اور سری لنکن منیجر کو زندہ جلانا پاکستان کے لیے ایک شرم ناک دن ہے’۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ: ہجوم کا سری لنکن شہری پر بہیمانہ تشدد، قتل کے بعد آگ لگادی

انہوں نے کہا کہ ‘میں تفتیش کی نگرانی کر رہا ہوں اور تمام ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دلانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘گرفتاریاں ہو رہی ہیں’۔

خیال رہے کہ سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی۔

واقعہ سیالکوٹ کے وزیرآباد روڈ پر پیش آیا جہاں مبینہ طور پر نجی فیکٹریوں کے ورکرز نے ایک فیکٹری کے ایکسپورٹ مینیجر پر حملہ کر کے اسے قتل کیا اور اس کے بعد آگ لگادی۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ پولیس کو ابتدائی طور پر 11:26 بجے شکایت موصول ہوئی تھی اور اہلکار 11:46 بجے جائے وقوع پر پہنچے۔

سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عمر سعید ملک نے کہا کہ مقتول شخص کی شناخت پریانتھ کمارا کے نام سے ہوئی جو سری لنکن شہری تھا۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ ’ڈی پی او سیالکوٹ جائے وقوع پر موجود ہیں اور واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جانی چاہیے‘۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے وقوع پر سیکڑوں افراد موجود ہیں جبکہ کچھ ویڈیوز میں ہجوم کو نعرے بازی کرتے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے۔

جائے وقوع پر جلتی ہوئے نعش کے ارد گرد زیادہ تر افراد اپنے موبائل فون پر ویڈیوز بناتے ہوئے نظر آئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024