• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، انڈیکس میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی

شائع December 2, 2021
جمعرات کو کاروبار کا آغاز 45 ہزار 369 پوائنٹس کی سطح سے ہوا — فائل فوٹو / رائٹرز
جمعرات کو کاروبار کا آغاز 45 ہزار 369 پوائنٹس کی سطح سے ہوا — فائل فوٹو / رائٹرز

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں حصص کی فروخت کا شدید دباؤ دیکھا جارہا ہے اور کاروبار کے دوران بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ میں 2 ہزار پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔

جمعرات کو کاروبار کا آغاز 45 ہزار 369 پوائنٹس کی سطح سے ہوا اور لگ بھگ ڈیڑھ بجے انڈیکس میں 5 ہزار 5 (4.42 فیصد) کمی دیکھی گئی۔

پی ایس ایکس رول بُک کے مطابق اگر انڈیکس گزشتہ روز بند ہونے والی سطح سے 5 فیصد زیادہ یا کم ہوجائے اور یہ سطح پانچ منٹ تک برقرار رہے تو مخصوص وقت کے لیے تمام کمپنیوں کے حصص کا کاروبار روک دیا جاتا ہے۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹیز رضا جعفری نے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کو شدید مندی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وجہ سے روپیہ دباؤ میں رہے گا اور شرح سود میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: نومبر میں تجارتی خسارہ اب تک کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا

انہوں نے کہا کہ ’تاہم اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ حکام نے پہلے ہی بڑی اقتصادی اصلاح شروع کردی ہے جبکہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کی وجہ سے عالمی منڈی میں اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں مندی کو خریداری کے موقع کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

اے کے وائی سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر امین یوسف نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی گرتی قیمتیں کورونا کی نئی قسم کے خوف سے بیرون ملک عائد ہونے والی پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی مارکیٹس گرواٹ کا شکار ہیں جس کے اثرات بازار حصص پر آئے ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی پیکج، تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ٹی بلز آکشن میں شرح سود میں 125 بیسز پوانٹس کا اضافہ بھی سرمایہ کاروں کی مشکلات بڑھا رہا ہے جبکہ 14 دسمبر کو آنے والی پالیسی میں شرح سود مزید بڑھنے کے امکانات ہیں، یہ تمام وجوہات کو لے کر بازار میں حصص کی فروخت کا دباؤ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024