• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن میں 25 فیصد تک اضافہ منظور

شائع December 2, 2021
وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان کی سربراہی میں ای سی سی کا مختصر اجلاس ہوا — تصویر: اے پی پی
وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان کی سربراہی میں ای سی سی کا مختصر اجلاس ہوا — تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: نومبر میں ریکارڈ کردہ 11.5 فیصد مہنگائی کے دوران کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 2 ماہ کے لیے پانچ اہم اشیائے خورونوش کے لیے اضافی سبسڈی منظور نہیں کی۔

تاہم پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیلرز اور آئل کمپنیوں کے کمیشن میں 23 سے 25 فیصد اضافہ منظور کرلیا جس کا اطلاق 16 دسمبر سے ہوگا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان کی سربراہی میں ای سی سی کا مختصر اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی لیکن پاکستان ریلوے کے لیے 10 ارب روپے کے بیل آؤٹ پیکج کو مسترد کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آئل کمپنیز اور ڈیلرز کے مارجن میں 16فیصد تک اضافہ متوقع

عدالت کی جانب سے غیر منتخب مشیران کو حکومتی فیصلے لینے سے روکنے کے فیصلے کو سائیڈ پر رکھنے کے لیے حکومت نے عبوری انتظام کے تحت شوکت ترین کی سربراہی میں ای سی سی کی ایک تکنیکی کمیٹی بنادی تھی جو اصل میں معاشی معاملات پر فیصلے کرتی ہے۔

جس کے بعد شوکت ترین کی جگہ عمر ایوب تکنیکی کمیٹی کے فیصلوں کو باضابطہ طور پر منظور کرتے ہیں۔

باخبر ذرائع نے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار نے وزیر اعظم کے ریلیف پیکج برائے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے تحت نومبر اور دسمبر کے لیے 5 اشیائے خورونوش کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے کی سبسڈی کی درخواست کی تھی۔

تاہم سمری میں جنوی کی ضروریات بھی شامل کرنے کی ہدایت کرکے مسترد کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: پیٹرول پمپ مالکان کی ملک گیر ہڑتال: ’ناجائز مطالبات تسلیم نہیں کریں گے’

اجلاس کے حوالے سے جاری باضابطہ بیان کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلروں کے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر مارجن میں اضافے سے متعلق سمری پیش کی گئی جس کی منظوری دے دی گئی اور اس کا اطلاق 16 دسمبر سے ہوگا۔

حکومت نے گزشتہ ہفتے پیٹرولیم ڈیلرز کی جانب سے ملک بھر میں ہڑتال کے بعد ان سے سمجھوتہ کیا تھا جس کے تحت ڈیلرز کے مارجن میں 25.20 فیصد اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے مارجن میں 23.32 فیصد اضافے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اس کا مطلب ہے کہ ڈیلرز کو اب پیٹرول پر 3.91 روپے کی بجائے 4.90 روپے فی لیٹر مارجن ملے گا، جو 99 پیسے کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

اس کے علاوہ انہیں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 3.30 روپے کی موجودہ شرح کے بجائے 4.13 روپے فی لیٹر یعنی 83 پیسے فی لیٹر زیادہ کمیشن ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کردی

دوسری جانب آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو دونوں مصنوعات پر 71 پیسے اضافی ملیں گے یعنی موجودہ 2 روپے 97 پیسے کے بجائے ایک لیٹر پر 3 روپے 68 پیسے منافع حاصل ہوگا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاسکو کے ذخائر سے ورلڈ فوڈ پروگرام کے لیے ایک لاکھ 75ہزار میٹرک ٹن گندم کی خریداری سے متعلق وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سمری کی منظوری دی، یہ گندم عالمی ادارہ خوراک کی جانب سے پاکستان اور افغانستان میں مستحقین تک پہنچائی جائے گی۔

اجلاس میں احساس کفالت پروگرام سے متعلق تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کی سمری کی منظوری دی گئی۔

سمری کے مطابق این ایس ای آر سروے میں 29.01 سے لے کر 37 تک پی ایم ٹی اسکور کرنے والے اہل شہریوں کو ایک مرتبہ 12 ہزار روپے کی مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

یہ معاونت ’پہلے آئیے پہلے پائیے‘ کی بنیاد پر دی جائے گی، جس کا بنیادی مقصد کوڈ 19 کے سماجی اور اقتصادی اثرات سے معاشرے کے معاشی طور پر کمزور طبقات کو بچانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024