مستقبل میں وباؤں سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی میثاق ترتیب دینے پر اتفاق
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے رکن ممالک نے مستقبل میں وباؤں سے نمٹنے اور کووڈ-19 کے دوبارہ جنم نہ لینے کو یقینی بنانے کے لیے نیا بین الاقوامی میثاق تیار کرنے پر اتفاق کرلیا۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کا ایک خصوصی اجلاس ہوا جہاں وباؤں سے نمٹنے کے لیے نیا میثاق بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا کے نئے ’اومیکرون‘ ویرینٹ نے دنیا بھر میں کھلبلی مچادی
رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے بحران کے دوران معاشی ابتری اور لاکھوں جانوں کے ضیاع کے باعث مستقبل میں اس طرح کے بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مضبوط دفاعی حکمت عملی اپنانے کی غرض سے اس طرح کے میثاق کی راہ ہموار ہوئی۔
جنیوا میں خصوصی اجلاس کے دوران عالمی ادارہ صحت کے 194 رکن ممالک نے متفقہ طور پر وبا سے تحفظ، تیاری اور نمٹنے کے لیے نیا میثاق تیار کرنے کے لیے مذاکرات اور ڈرافٹنگ کا عمل شروع کرنے کے لیے قرارداد منظور کی۔
اس عمل کا حتمی نتیجہ عالمی دارہ صحت کے رکن ممالک کو 2024 میں پیش کیا جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایڈہانوم نے تین روزہ اجلاس سے اختتامی خطاب میں کہا کہ ‘یہ فیصلہ باعث خوشی اور امید ہے جس کی ہم سب کو ضرورت ہے تاہم اب سفر طویل ہے’۔
انہوں نے کہا کہ نئے میثاق کے جزیات پر ابھی اختلاف رائے موجود ہے کہ کیا چیز شامل ہونی چاہیے اور کون سی چیز شامل نہیں کی جائے لیکن یہ ایک دوسرے اور دنیا پر یہ ثابت کردیا ہے کہ اختلافات پر قابو پایا جاسکتا ہے اور مشترکہ اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کووڈ کے نئے ویرینٹ کے خلاف احتیاطی تدابیر، مختلف ممالک کا سرحدیں بند کرنے کا اعلان
اومیکرون ویرینٹ کے نام سے سامنے والی قسم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تمام رکن ممالک سے ایک درخواست ہے کہ اس وبا کا خاتمہ کریں، صرف پچھلے ہفتے میں اس وائرس نے ثابت کیا ہے کہ یہ اتنی آسانی سے ختم نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مزید کتنی انسانی جانیں لے گا یہ ہم پر منحصر ہے۔
تیدروس ایڈہانوم نے کہا کہ وبا کا خاتمہ ایک موقع نہیں بلکہ ضرورت کا معاملہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کے 194 ممالک پر مشتمل عالمی ادارہ صحت کا غیرمعمولی خصوصی اجلاس تھا جو وباؤں پر نئے میثاق کو مدنظر رکھ کر منعقد کیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس اقدام کا فیصلہ دنیا کے تقریباً دو برس تک کووڈ-19 کا شکار رہنے کے بعد اومیکرون جیسے نئے ویرینٹ کے سامنے آنے پر کیا گیا، جس کو عالمی ادارے نے دنیا بھر کے لیے خطرے کے طور پر تعبیر کیا ہے۔
مزید پڑھیں: اومیکرون کا مقابلہ کرنے کیلئے انگلینڈ میں ماسک پہننا دوبارہ لازمی قرار
رکن ممالک نے عالمی ادارہ صحت کا وبا سے تحفظ، تیاری اور نمٹنے کے لیے میثاق، معاہدہ یا بین الاقوامی عہد نامہ تیار کرنے کے لیے بین الحکومتی مذکراتی تنظیم کی بنیاد رکھنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ادارے کا پہلا اجلاس اگلے برس مارچ سے زیادہ تاخیر نہیں ہوگا جس میں دو مشترکہ چیئرمین اور 4 وائس چیئرمین منتخب کیے جائیں گے۔
اس حوالے سے پیش رفت پر مبنی رپورٹ عالمی ادارہ صحت اسمبلی کے 2023 میں منعقد ہونے والے سالانہ اجلاس میں پیش کی جائے گی اور حتمی نتیجہ 2024 میں عالمی ادارہ صحت کی اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں رکھا جائے گا۔