سعودی عرب میں اومیکرون وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق
سعودی عرب نے شمالی افریقہ سے واپس آنے والے ایک شہری میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف کے مطابق یہ وائرس پہلی مرتبہ جنوبی افریقہ میں منظر عام پر آیا تاہم بعد میں انکشاف ہوا کہ یہ یورپ میں پہلے سے موجود تھا جس کے بعد دنیا بھر میں پابندیوں کے نفاذ کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اومیکرون ویرینٹ بہت بڑا خطرہ ہے جس کیلئے دنیا کو تیار ہونا چاہیے، ڈبلیو ایچ او
دنیا کے متعدد افریقی ممالک کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ان ممالک سے آنے والے اپنے شہریوں کے یے بھی خصوصی ایس او پیز کا اعلان کیا ہے تاہمعالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ان پابندیوں سے فائدے سے زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت صحت کے عہدیدار نے بتایا کہ اومیکرون وائرس کے ایک کیس کی سعودی عرب میں تصدیق ہوئی ہے جو شمالی افریقی سے آنے والے شہری میں پایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وائرس کا شکار فرد کو آئسولیشن میں ڈال دیا گیا ہے اور ان کی صحت کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔
دنیا کے دیگر ممالک کی طرح سعودی عرب نے بھی گزشتہ ہفتے سات جنوبی افریقی ممالک سے پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی البتہ شمالی افریقہ کے ساتھ ان کے سفری متاثر نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کی قسم اومیکرون میں ڈیلٹا سے دگنا زیادہ میوٹیشنز ہونے کا انکشاف
واضح رہے کہ وائرس کے کیسز میں کمی کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب نے وائرس آنے کے بعد ابتدا میں لگائی گئی پابندیوں کو ہٹانے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور کچھ عرصہ قبل اکتوبر میں ہی مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں نمایاں کو کندھے سے کندھا ملا کر نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
کووڈ۔19 کی وبا کے آغاز سے اب تک سعودی عرب میں وائرس کے 5لاکھ 49ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور ان میں سے 8ہزار836 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
3کروڑ 50 لاکھ سے زائد آبادی کے حامل سعودی عرب میں اب تک کووڈ۔19 ویکسین کے 4کروڑ 70لاکھ ڈوز لگائے جا چکے ہیں۔