خیبر پختونخوا: ریپ کے مقدمے میں گرفتار سینئر سول جج معطل
رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ نے ضلع لوئر دیر میں خاتون کے ساتھ ریپ کے الزام میں گرفتار سینئر سول جج کو معطل کردیا۔
رجسٹرار نے کہا کہ قانون سب کے لیے ایک ہے اور سینئر سول جج کو سنگین الزام پر فوری معطل کیا جارہا ہے۔
ادھر پولیس نے سینئر سول جج کو عسی خان آفریدی کی عدالت میں پیش کیا جہاں سے انہیں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
قبل ازیں جواں سالہ لڑکی کو اپنے گھر میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے سینئر سول جج کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) عرفان اللہ خان نے پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینئر عدالتی افسر کی گرفتاری مقدمہ درج ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔
ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ڈی پی او نے بتایا کہ ’مقدمہ درج کرنے کے بعد عدالتی افسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے‘۔
مزید پڑھیں: لاہور: گینگ ریپ کا شکار ماں بیٹی نے ملزمان کو شناخت کر لیا
انہوں نے کہا کہ متاثرہ لڑکی، جس کی عمر 20 سے 25 سال کے درمیان ہے، پولیس کی تحویل میں ہے، اس کا طبی معائنہ کروایا جارہا ہے۔
ڈی پی او کا کہنا تھا پولیس لڑکی کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔
عرفان اللہ خان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ متاثرہ لڑکی کو ملزم کی سرکاری رہائش گاہ سے برآمد کیا گیا اور ان کا کہنا ہے ملزم نے اسے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: قصور: گینگ ریپ کے 3 مجرمان کو سزائے موت کا حکم
شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک پولیس افسر نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ لڑکی نے خود عدالتی افسر کے گھر سے 15 پر کال کی اور مدد کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کال موصول ہونے پر پولیس، سینئر عدالتی افسر کے گھر پہنچی اور لڑکی کو پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے جج کی رہائش گاہ پر پولیس اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔
بعد ازیں بلامبٹ تھانے نے تصدیق کی کہ خاتون کی میڈیکل رپورٹ موصول ہو چکی ہے جس میں ان سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔