اسپوٹنک وی سے بننے والا مدافعتی ردعمل 6 ماہ میں نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے، تحقیق
روس کی اسپوٹنک وی ویکسین سے کووڈ کے تحفظ کے لیے بننے والا مدافعتی ردعمل ویکسینیشن کے 6 ماہ بعد نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے۔
یہ بات ارجنٹائن میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع تحقیق میں ارجنٹائن کے 602 طبی ورکرز میں اسپوٹنک وی ویکسین کے استعمال کے بعد اینٹی باڈی لیول کی جانچ پڑتال کی گئی۔
یہ روسی ویکسین کی کورونا وائرس سے تحفظ کے دورانیے کے حوالے سے پہلی آزاد تحقیق ہے۔
تحقیق کے لیے ویکسینیشن کرانے والے افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اسپوٹنک وی کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے محض 31 فیصد طبی ورکرز میں 6 ماہ بعد وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز موجود تھیں۔
اسپوٹنک وی ویکسین 2 مختلف ایڈنووائرس پر مبنی ہے جس کی 2 خوراکیں 21 سے 28 دن کے وقفے سے استعمال کی جاتی ہیں۔
وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کورونا وائرس کے خلاف لڑنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ویکسینیشن کے 2 ماہ بعد اینٹی باڈی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے مگر کم از کم 3 ماہ تک یہ سطح کافی زیادہ ہوتی ہے۔
مگر 6 ماہ بعد اینٹی باڈیز کی سطح گھٹ کر 31 فیصد تک آجاتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے اسپوٹنک وی ویکسین استعمال کرنے والوں میں بوسٹر شاٹ کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ روس نے اسپوٹنک وی کے ساتھ سنگل ڈوز اسپوٹنک لائٹ ویکسین بھی تیار کی ہے۔
نومبر 2021 کے آغاز میں اس ویکسین کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے نتائج جاری ہوئے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ اسپوٹنک لائٹ ویکسین استعمال میں محفوظ اور ٹھوس مدافعتی ردعمل پیدا کرتی ہے بالخصوص ان افراد میں جو پہلے ہی کووڈ 19 کا سامنا کرچکے ہوتے ہیں۔
ماہرین نے سینٹ پیٹرزبرگ کے 18 سے 59 سال کی عمر کے 110 رضاکاروں کو ٹرائلز کا حصہ بنایا تھا جن کو یہ ویکسین جنوری 2021 میں استعمال کرائی گئی تھی۔
ان رضاکاروں میں ویکسین کے مضر اثرات اور مدافعتی نظام کے ردعمل کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ٹرائل میں دریافت ہوا کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کی اوریجنل قسم کو ناکارہ بنا دیتی ہے جبکہ ایلفا اور بیٹا اقسام کے خلاف اس کی افادیت معمولی سی کم ہوتی ہے۔
روس نے پہلے بتایا تھا کہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اسپوٹنک لائٹ کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلاف 70 فیصد تک مؤثر ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اسپوٹنک لائٹ نہ صرف پرائمری ویکسینیشن کے لیے زیرغور لایا جانا چاہیے بلک یہ بوسٹر ڈوز کے طور پر بھی کارآمد ٹول ثابت ہوسکتی ہے۔