• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بھارت کو پاکستان کے راستے افغانستان امداد پہنچانے کی اجازت

شائع November 24, 2021
مذکورہ اعلان پر بھارت کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
مذکورہ اعلان پر بھارت کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

اسلام آباد: پاکستان نے حریف ملک بھارت کو افغانستان میں گندم پہنچانے کے لیے زمینی راستہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی جہاں لاکھوں افراد بھوک کا سامنا کررہے ہیں اور موسم سخت سرد ہونے والا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق دفتر وزیراعظم سے جاری بیاں میں کہا گیا کہ پاکستان بھی بھارت کی طرح افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کرے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’ہم نے بھارت کی جانب سے 50 ہزار ٹن گندم افغانستان پہنچانے کے لیے راستہ فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت سے براستہ پاکستان گندم افغانستان بھیجنے کی درخواست پر غور کریں گے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی بنیادوں پر ہر طرح سے افغانستان کی مدد کرنی چاہیے۔

مذکورہ اعلان پر بھارت کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔

پاکستان کئی برسوں سے بھارت کو افغانستان تک کا راستہ فراہم کرنے سے انکار کررہا ہے، دونوں ہمسایہ ممالک 1947 میں اپنے قیام سے اب تک 3 جنگیں لڑ چکے ہیں۔

دفتر وزیراعظم سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم، ہنگامی ضرورت کا طبی سامنا، سردیوں کے خیموں اور دیگر سامان بشمول اشیائے خورو نوش 5 ارب روپے (2 کروڑ 86 لاکھ 50 ہزار ڈالر) مالیت کا امدادی سامان بھیجے گا۔

مزید پڑھیں: طالبان کی بھوک، بے روزگاری سے نمٹنے کیلئے ‘کام کے بدلے گندم’ کی مہم

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان بھارت میں علاج کروا کر آنے والے افغان مریضوں کو بھی واپسی میں سہولت فراہم کرے گا۔

خیال رہے کہ تنازعِ قحط سالی، اور کووِڈ 19 کے باعث طالبان کے زیر حکمرانی لاکھوں افغان بھوک اور قحط کا سامنا کررہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے ایک ادارے نے کہا ہے کہ 4 سال سے جاری خشک سالی نے گندم کی 40 فیصد فصل تباہ کردی ہے جس سے اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا تھا کہ افغانستان کو 25 لاکھ ٹن گندم کی کمی کا سامنا ہے اور صرف 5 فیصد آبادی کو کھانے پینے کی فراوانی میسر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اقوام متحدہ کا افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے 60 کروڑ ڈالر کا مطالبہ

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی سے ملاقات میں یقین دلایا تھا کہ بھارت کی جانب سے انسانی بنیاد پر پاکستان کے راستے گندم بھیجنے کی پیش کش پر افغان بھائیوں کی درخواست پر پاکستان موجودہ حالات کے تناظر میں غور کرےگا اور طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کو بنیادی ضروریات جیسے خوراک، گندم اور چاول، ایمرجنسی ادویات اور عوام کو درکار پناہ گاہوں کے لیے اشیا فراہم کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024