• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ویڈیوز جاری کرنے کا واحد مقصد عدلیہ کو دباؤ میں لانا ہے، فواد چوہدری

شائع November 23, 2021
وفاقی وزیر اطلاعات نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد اور لاہور میں منعقدہ اجلاس فارن فنڈنگ سے منعقد کرانے کا الزام عائد کیا— فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر اطلاعات نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد اور لاہور میں منعقدہ اجلاس فارن فنڈنگ سے منعقد کرانے کا الزام عائد کیا— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی جانب سے ویڈیوز جاری کرنے کا واحد مقصد عدلیہ کو دباؤ میں لانا ہے اور امید ہے کہ عدلیہ اس دباؤ کو مسترد کر دے گی۔

اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ جس طریقے سے یہ ساری ویڈیوز جعلی ثابت ہوئیں اس پر فارنزک ڈپارٹمنٹ کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہو گی، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی طرف سے اس طرح کی ویڈیوز جاری کی گئی ہوں اور اس کا واحد مقصد عدلیہ کو دباؤ میں لانا ہے۔

مزید پڑھیں: مریم نواز نے جس تقریب سے خطاب کیا اس کی فنڈنگ غیرقانونی تھی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ وہ کیوں مہم چلا کر یہ سمجھے تھے کہ فوج کے جرنیل دباؤ میں آ جائیں گے اور جب کیسز چلنا شروع ہوتے ہیں تو اس طرح کی مہم چلائی جاتی ہے کہ شاید ججز دباؤ میں آ جائیں، مجھے امید ہے عدلیہ اس دباؤ کو مسترد کرے گی، جس طرح سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اس معاملے پر اپنا لائحہ عمل دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو یہاں نہیں رکنا چاہیے اور جو لوگ اس کام میں ملوث ہیں وہ ہمارے سامنے ہیں، مریم نواز کا رویہ ہمیشہ منفی رہا ہے، لوگوں کی ٹیپ بنانا، جعلی لیکس بنانا، انہوں نے جعلی لیکس تیار کرنے کے لیے ٹیمیں بنائی ہوئی ہیں، یہ ٹیکنالوجی کی مدد سے جعلی ویڈیوز تیار کرکے یہ سمجھتے ہیں کہ ججز اور اکابرین ان کے دباؤ میں آجائیں گے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ شاید اپنی پارٹی کو قابو کرنے کے لیے بھی اسی طرح کی ویڈیوز بنا رہی ہیں، میرا خیال ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی جماعت نے اس طرح کی حرکتیں نہیں کی ہوں گی جس طریقے کی حرکتیں مسلم لیگ(ن) کا مریم نواز گروپ کررہا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور پرامید ہیں کہ یہ معاملہ بھی اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ پورا ہفتہ سیمینار کا سلسلہ منعقد کیا گیا، پہلے لاہور میں اور پھر اسلام آباد میں ایک سیمینار کیا گیا، دونوں سیمینار غیرملکی فنڈنگ سے کیے گئے اور آج کابینہ میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے دفتر خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس فنڈنگ کے ڈونرز سے ویانا کنونشن کے سیکشن 41 کے تحت بات کی جائے اور غیرملکی فنڈنگ کا معاملہ بھی کابینہ میں زیر بحث رہا۔

یہ بھی پڑھیں: انتہا پسندی کی بڑی وجہ مدارس نہیں، اسکول اور کالجز ہیں، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھاکہ کابینہ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے بات کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ الیکشن منعقد کرانے کے لیے کتنی مشینیں درکار ہیں، کتنے اخراجات ہوں گے اور ہمیں تکنیکی طور پر کیا معاونت درکار ہو گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ ایک لازمی بات ہے کہ اگلے انتخابات لازمی طور پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے تحت ہوں گے اور اس کے ساتھ ساتھ 90لاکھ پاکستانی بھی ووٹ ڈالیں گے بلکہ مسلم لیگ(ن) کو ہمارا شکر گزار ہونا چاہیے کیونکہ پہلی بار نواز شریف کے بیٹے بھی ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔

انہوں نے میڈیا کی تنقید پر گلہ کرتے ہوئے کہا کہ جب چینی اور ٹماٹر کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہیڈ لائنیں لگ جاتی ہیں لیکن جب کم ہوتی ہے تو تب بھی لوگوں کو بتانا چاہیے، چینی اس وقت 90 سے 95 روپے پر فروخت ہو رہی ہے اور اگلے 10 سے 15 دن میں یہ قیمت 85روپے فی کلو تک آ جائے گی، جب قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہم ہیڈ لائن لگا دیتے ہیں لیکن جب کم ہوتی ہیں تو لوگوں کو لگتا ہے کہ کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سب سے بڑا مسئلہ سندھ بالخصوص کراچی میں آ رہا ہے، 18ویں ترمیم کے بعد مسئلہ یہ ہے کہ وفاقی حکومت پالیسی ہی بنا سکتی ہے، اس پر عمل صوبوں نے ہی کرنا ہے، جب ہم نے سندھ سے کہا کہ آپ گندم ریلیز کریں تو انہوں نے گندم ریلیز نہیں کی ، جب انہیں کہا کہ چینی ریلیز کریں تو انہوں نے چینی ریلیز نہیں کی۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن شکست خوردہ، اگلے انتخابات ای وی ایم کے تحت ہوں گے، فواد چوہدری

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کے حوالے سے جاری ہونے والے اعداد وشمار میں سے 40فیصد کی بنیاد کراچی کی قیمتیں ہیں، بدقسمتی سے کراچی میں پورے پاکستان سے زیادہ قیمتیں ہیں، لاہور میں 20 کلو آٹا 1100 روپے کا مل رہا ہے اور وہی بیگ کراچی میں 1441 روپے کا مل رہا ہے جبکہ چینی کی قیمت بھی زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نے کابینہ کو آئی ایم ایف کے پیکج کی تفصیل بھی بتائی جبکہ وفاقی وزارت تعلیم اور صنعت و پیداوار میں خالی آسامیوں پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024