• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

علی ظفر کو چاہیے تھا وہ پہلے دن ہی میشا شفیع سے معافی مانگ لیتے، عفت عمر

شائع November 23, 2021
علی ظفر کے معاملے پر کی گئی پوسٹ میں غلطی کی سزا آج تک بھگت رہی ہوں، اداکارہ—اسکرین شاٹ
علی ظفر کے معاملے پر کی گئی پوسٹ میں غلطی کی سزا آج تک بھگت رہی ہوں، اداکارہ—اسکرین شاٹ

اداکارہ و میزبان عفت عمر نے کہا ہے کہ علی ظفر کے ساتھ ان کا کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی گلوکار نے ان کے ساتھ کوئی غلط عمل کیا ہے، تاہم انہیں میشا شفیع سے پہلے دن ہی معافی مانگ لینی چاہیے تھی۔

عفت عمر حال ہی میں نعمان اعجاز کے پروگرام ’جی سرکار‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے میشا شفیع اور علی ظفر کے معاملے سمیت سیاست و شوبز انڈسٹری پر بھی کھل کر باتیں کیں۔

عفت عمر نے بتایا کہ انہوں نے جنرل ضیاء کے دور میں نعمان اعجاز کے ہمراہ ہی اداکاری کا آغاز کیا تھا، تاہم کیریئر کے عروج پر انہوں نے شادی کا فیصلہ کرکے اداکاری سے وقفہ لیا۔

اداکارہ کے مطابق 23 سے 24 سال کی عمر میں ان کے تعلقات اپنے شوہر سے استوار ہوئے تھے اور 26 سال کی عمر میں انہوں نے شادی کی، جس کے بعد انہیں ایک ہی بیٹی ہوئی اور پھر اس کی پرورش کرنے کے لیے انہوں نے شوبز سے طویل وقفہ لیا۔

اداکارہ نے بتایا کہ اب ان کی بیٹی کی عمر 21 برس ہو چکی ہے اور وہ بیرون ملک زیر تعلیم ہیں۔

عفت عمر کا کہنا تھا کہ کیریئر کے عروج پر اداکاری سے دور ہونے کے بعد شادی اور بچی کو وقت دینے کی وجہ سے انہیں شوبز میں واپسی کرنے میں دیر لگی اور پھر انہوں نے معاون کرداروں یا والدہ کے کردار ادا کرنا شروع کیے۔

اداکارہ نے کہا کہ والدہ اور بہن کے کردار کرنے کے بعد انہوں نے پھر اداکاری کو خیرباد کہا اور اب وہ مستقل بنیادوں پر شوبز کو چھوڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہونٹوں کی سرجری سے متعلق عفت عمر کی وضاحت

انہوں نے حالیہ ٹی وی ڈراموں اور کہانیوں کو فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کل کے ڈرامے ان کے معیار کے مطابق نہیں، اس لیے وہ اب اداکاری سے کنارہ کشی کا سوچ رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اداکاری کے بعد انہوں نے یوٹیوب پر مزاحیہ پولیٹیکل کامیڈی شو شروع کیا مگر اس پر بھی لوگوں نے اعتراض کیا اور انہیں قتل سمیت ریپ کی دھمکیاں دی گئیں۔

اداکارہ کے مطابق انہیں قتل و ریپ کی دھمکیاں بھی دی جا چکی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کے مطابق انہیں قتل و ریپ کی دھمکیاں بھی دی جا چکی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

انہوں نے سیاست پر بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اور خاص طور پر وزیر اعظم عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ان کا دور حکمرانی جنرل ضیاء سے بھی بدتر ہے۔

عفت عمر نے اعتراف کیا کہ عمران خان کے آنے سے واحد تبدیلی یہ آئی ہے کہ پہلے جن لوگوں کو سیاست نہیں آتی تھی یا جو بے وقوف تھے، اب وہ بھی سیاست کرنے لگے ہیں اور انہیں یہ یقین ہوچکا ہے کہ عمران خان کی باتوں سے تبدیلی آکر رہے گی۔

مزید پڑھیں: بوڑھے ہونے میں کوئی برائی نہیں، عفت عمر

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ سیاست میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں ہے اور نہ ہی وہ کسی بھی سیاسی جماعت کو سپورٹ کرتی ہیں۔

پروگرام میں سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے عفت عمر نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا کی ہر پوسٹ سوچ سمجھ کر شیئر کرتی ہیں، تاہم علی ظفر سے متعلق پوسٹ کرنے میں ان سے تھوڑی سی غلطی ہوگئی، جس کی سزا تاحال انہیں مل رہی ہے۔

اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے علی ظفر کے معاملے پر کی گئی پوسٹ میں ’الزام یا ملزم‘ کا لفظ استعمال نہیں کیا، جس وجہ سے آج تک مشکل میں پھنسی ہوئی ہیں۔

انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہوں نے علی ظفر سے متعلق کس پوسٹ میں ان کے لیے ملزم یا الزام کا لفظ استعمال نہیں کیا۔

پروگرام میں علی ظفر سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عفت عمر نے کہا کہ گلوکار نے ان کے ساتھ کچھ غلط نہیں کیا، تاہم وہ میشا شفیع پر یقین کرتی ہیں۔

اداکارہ کے مطابق جب میشا شفیع نے کہا کہ علی ظفر نے ان کے ساتھ غلط کیا ہے تو گلوکار کو چاہیے تھا کہ وہ پہلے دن ہی میشا شفیع سے معافی مانگ کر معاملے کو سلجھا دیتے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اثر و رسوخ‘ استعمال کرکے کورونا ویکسین لگوانے پر عفت عمر کی معذرت

عفت عمر کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے غلطی ماننے کے بجائے یہ دعویٰ کیا کہ میشا شفیع جھوٹ بول رہی ہیں، جس کے بعد تاحال ان کا معاملہ چل رہا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ بھی شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں اور ان سمیت ہر کسی کو پتا ہے کہ کون جھوٹ بول رہا ہے۔

اسی پروگرام میں عفت عمر نے کہا کہ ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر ماضی میں انہیں بہن کہا کرتے تھے مگر اب وہ بدل گئے ہیں اور انہیں کہتے ہیں کہ وہ کن ’فیمنزم‘ کے چکروں میں پڑ گئی ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Queen Nov 24, 2021 10:50am
Who cares?

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024