بلغاریہ: بس حادثے میں کم از کم 45 افراد ہلاک
بلغاریہ کے مغربی علاقے میں بس حادثے میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ منگل کو شمالی مقدونیہ کی رجسٹرڈ بس رات گئے 2 بجے کے قریب گر کر تباہ ہوئی، متاثرین میں بچے بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ حادثے کے بعد 7 افراد کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
حادثے کی وجہ کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بس ایک ہائی وے گارڈ ریل سے ٹکرائی جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی تھی۔
مزید پڑھیں: تصاویر: گھوٹکی کے قریب مسافر ٹرین حادثہ
حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔
بلغاریہ کی خبر رساں ایجنسی ’نووینائٹ‘ کا کہنا ہے کہ شمالی مقدونیہ کے سفارت خانے کے نمائندوں نے ایک ہسپتال کا دورہ کیا جہاں چند متاثرین کو لے جایا گیا تھا۔
حادثے کے فوراً بعد لی گئی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ بس شعلوں میں لپٹی ہوئی تھی اور جائے وقوع سے سیاہ دھواں اٹھ رہا تھا۔
بلغاریہ کے نگراں وزیر اعظم اسٹیفن یانیف نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ہم اس المناک واقعے سے سبق سیکھیں گے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روک سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: کوئٹہ-کراچی شاہراہ پر مسافر بس الٹنے سے 14 افراد جاں بحق
شمالی مقدونیہ کے وزیر اعظم زوران زائیف نے بلغاریہ کے ٹیلی ویژن چینل ’بی ٹی وی‘ کو بتایا کہ انہوں نے بس میں بچ جانے والوں میں سے ایک سے بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسافروں میں سے ایک نے مجھے بتایا کہ وہ سو رہا تھا اور دھماکے سے بیدار ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکام وہ تمام معلومات اکٹھی کریں گے جو مرنے والوں اور زندہ بچ جانے والوں کے خاندانوں کے لیے اہم ہیں۔
یورپی یونین کے کمشنر اولیور ورہیلی نے حادثے سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ اور دوستوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔