• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

افغانستان سے اہم درآمدات پر سیلز ٹیکس میں کمی، امدادی پیکج کی منظوری

شائع November 22, 2021 اپ ڈیٹ November 23, 2021
وزیراعظم نے اہم اشیا کی درآمد پر سیلز ٹیکس کم کرنے کی منظوری دے دی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے اہم اشیا کی درآمد پر سیلز ٹیکس کم کرنے کی منظوری دے دی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 5 ارب روپے کے امدادی پیکیج اور اہم درآمدات پر سیلز ٹیکس میں کمی کی منظوری دے دی۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان افغانستان کے حوالے سے قائم بین الوزارتی رابطہ سیل کا دورہ کیا اور ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔

مزید پڑھیں: بھارت سے براستہ پاکستان گندم افغانستان بھیجنے کی درخواست پر غور کریں گے، وزیراعظم

بیان کے مطابق اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ شوکت ترین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے افغانستان کے حوالے سے قائم ایپکس کمیٹی کو افغانستان کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس میں انسانی ہمدردی اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے افغانستان کو 5 ارب روپے کے امدادی پیکیج کی منظوری دی گئی، جن میں 50ہزار میٹرک ٹن گندم، ادویات، طبی سامان اور سردیوں کے لیے سامان شامل ہے۔

اس موقع پر افغانستان سے اہم درآمدات پر سیلز ٹیکس میں کمی کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی سرحدوں سے داخل ہونے والے تمام افغان شہریوں کے لیے مفت کووڈ-19 ویکسینیشن جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان وزیر خارجہ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لیے بھارت کی طرف سے 50 ہزار میٹرک ٹن امدادی گندم کی پاکستان کے راستے سے لے جانے کی اجازت دی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ علاج معالجے کے لیے بھارت میں پھنسے ہوئے افغان شہریوں کی براستہ پاکستان وطن واپسی میں مدد کی جائے اور اس موقع پر افغان باشندوں کی سہولت کے لیے پاکستانی ویزا کے حصول کو آسان بنانے اور تین ہفتوں کے اندر اجرا کا فیصلہ کیا گیا۔

عمران خان نے افغانستان کی امداد کے لیے کیے گئے اقدامات اور بارڈر مینجمنٹ کو سراہا اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ افغان باشندوں کی ہر ممکن مدد کی جائے اور پشاور تا جلال آباد بس سروس کو بحال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر تعینات اہلکاروں کی استعداد کار بڑھائی جائے اور سرحدوں کی صوابدیدی بندش نہ کی جائے۔

ایپکس کمیٹی نے افغانستان میں ہنگامی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت پاکستان افغانوں کی مدد کے لے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

مزید پڑھیں: کابل: وزیر خارجہ شاہ محمود کی افغانستان کے وزیراعظم سے ملاقات

وزیراعظم نے کہا کہ افغان انتہائی بہادر قوم ہے، جس نے مشکل حالات کا سامنا کیا، برسوں کے تنازعات کے بعد بین الاقوامی برادری پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغان عوام کی مدد کریں تاکہ وہ امن و استحکام کے ماحول میں رہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا افغانستان کی ہنگامی صورت حال کا نوٹس لے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہر ممکن مدد کے لیے اقدامات کرے۔

وزیر اعظم عمران خان نے مشیر برائے قومی سلامتی کو ہدایت کی کہ وہ افغانستان کا دورہ کریں اور افغان حکام سے امداد کے حوالے سے وفود کی سطح پر بھی مذاکرات کیے جائیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024