بنگلہ دیشی بلے باز کی جانب گیند تھرو کرنے پر شاہین شاہ آفریدی پر جرمانہ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹی20 میچ میں بلے باز کی جانب تھرو کرنے پر قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی پر میچ فیس کا 15فیصد جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ایک منفی پوائنٹ بھی دے دیا ہے۔
یہ واقعہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے ٹی20 میچ کے تیسرے اوور میں پیش آیا تھا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے خلاف ٹی20 میں خراب رویے پر حسن علی کی سرزنش
شاہین شاہ آفریدی نے عفیف حسین کو گیند کرائی اور ان کی جانب سے واپس باؤلر کی طرف شاٹ کھیلا گیا، شاہین نے گیند پکڑ کر وکٹ کی جانب تھرو کی لیکن وہ وکٹوں کے عین سامنے کھڑے عفیف کو جا لگی اور وہ زمین پر ڈھیر ہوگئے۔
شاہین شاہ آفریدی فوراً بلے باز کی جانب گئے اور ان سے معذرت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی خیریت بھی دریافت کی۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ضابطہ اخلاق کے لیول1 کی خلاف ورزی پر شاہین شاہ آفریدی پر میچ فیس کا 15فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
لیول 1 کی کے تحت کھلاڑی کو تنبیہ کیے جانے کے ساتھ ساتھ 50فیصد میچ فیس کا جرمانہ اور ایک یا دو منفی میرٹ پوائنٹ بھی دیے جاتے ہیں۔
آئی سی سی کے مطابق ایک انٹرنیشنل میچ کے دوران کسی کھلاڑی، میچ ریفری، امپائر یا کسی تیسرے فرد کی جانب یا اس کے قریب نامناسب یا خطرناک طریقے سے گیند یا کوئی اور شے پھینک کر مارنا ممنوع ہے۔
کھیل کی گورننگ باڈی کے مطابق آفریدی پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ایک منفی پوائنٹ بھی دے دیا گیا ہے۔
شاہین شاہ آفریدی نے آئی سی سی کی سزا تسلیم کر لی جس کے بعد باضابطہ سماعت کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔
میچ کے بعد پاکستانی فاسٹ باؤلر عفیف حسین کے پاس گئے اور دونوں نے ایک دوسرے سے کھلے دل سے مصافحہ کیا۔
اس میچ سے ایک دن قبل میچ میں وکٹ حاصل کرنے کے بعد خراب رویے پر پاکستانی فاسٹ باؤلر حسن علی کی سرزنش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: دوسرے ٹی 20 میں بھی بنگلہ دیش کو شکست، پاکستان کی سیریز میں فیصلہ کن برتری
یہ واقعہ بنگلہ دیش کے خلاف 17 ویں اوور میں پیش آیا تھا، جب حسن علی نے میزبان ٹیم کے بلے باز نورالحسن کو وکٹوں کے پیچھے ہاتھوں کیچ کروانے کے بعد باہر جانے کے لیے نامناسب رویہ اپنایا تھا۔
آئی سی سی نے بیان میں کہا تھا کہ حسن علی نے پہلے ٹی20 میچ میں آئی سی سی کے لیول ون کی خلاف ورزی کی اور آئی سی سی کے کھلاڑیوں اور کھلاڑیوں معاون عملے کے لیے بنائے گئے قواعد و ضوابط کے آرٹیکل 2.5 کی خلاف ورزی کے مرتب قرار پائے۔