توہین آمیز بیانات پر بھارتی سکھ برادری کا کنگنا رناوٹ کو پاگل خانے بھیجنے کا مطالبہ
بھارت کی سکھ برادری نے انسٹاگرام پر سکھوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے پر بولی وڈ اسکینڈل کوئین کنگنا رناوٹ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرادی۔
دہلی سکھ گرودوارہ انتظامیہ نے اداکارہ کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ کنگنا رناوٹ نے ’جان بوجھ کر‘ احتجاج کرنے والے کسانوں سے متعلق منفی تبصرے کیے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق کنگنا رناوٹ نے سکھ برادری کو خالصتانی دہشت گرد قرار دیا، اور 1984 کے دوران اور اس سے قبل اندرا گاندھی کی جانب سے منصوبہ بندی کے تحت ہونے والے قتل عام اور نسل کشی کا حوالہ دیا۔
کنگنا رناوٹ نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ ’خالصتانی دہشت گرد آج حکومت کے بازو مروڑ رہے ہیں، لیکن آئیے ایک خاتون کو نہ بھولیں، وہ واحد خاتون وزیراعظم جس نے انہیں کچل دیا تھا‘۔
اداکارہ نے کہا تھا کہ ’اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انہوں نے اس قوم کو کتنی ہی تکلیفیں پہنچائیں لیکن دیش کے ٹکڑے نہیں ہونے اور ان کے دنیا سے جانے کے بعد بھی آج بھی اس کے نام سے کانپتے ہیں یہ‘۔
دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ ’کنگنا کا بیان انتہائی سستی ذہنیت کو اجاگر کرتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کہنا کہ خالصتانی دہشت گردوں کی وجہ سے فارم کے تینوں قوانین کو منسوخ کر دیا گیا، یہ کسانوں کی بے عزتی ہے۔ وہ نفرت کا پرچار کرتی ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم انسٹاگرام پر اس نفرت انگیز مواد کے لیے حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔
دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر نے مطالبہ کیا کنگنا رناوٹ کی سیکیورٹی اور پدم شری کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کنگنا کو مینٹل ہسپتال میں رکھا جائے یا جیل بھیجا جائے۔