ہوا بازی کی صنعت میں اصلاحات، سیاحت کے فروغ کیلئے کمیٹی قائم
راولپنڈی: پاکستان میں پہلی مرتبہ ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن (اے او او اے) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا مقصد ملک میں سیاحت کی حوصلہ افزائی کے لیے ہوا بازی کی صنعت میں بہتری اور اصلاحات لانا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے او او اے کے بانی عمران اسلم خان نے بتایا کہ ایسوسی ایشن ہوا بازی کے شعبے کی ترقی اور ہوا بازی کی صنعت کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں سیاحت کی بحالی کا فیصلہ ٹھیک ہے؟
انہوں نے کہا کہ 1932 سے ایسی تنظیموں نے ہوا بازی کی صنعت کو ترقی دینے کے لیے متعدد ممالک میں ریگولیٹری حکام کے ساتھ کام کیا ہے، امریکا میں جنرل ایوی ایشن مضبوط ہے کیونکہ وہاں 20 ہزار 800 جنرل ایوی ایشن طیارے ہیں جبکہ پاکستان میں یہ تعداد صرف 80 ہے۔
اسلم خان نے کہا کہ حکومتوں کی جانب سے بہت سی پابندیاں ہیں جنہوں نے ہوا بازی کی صنعت میں درآمدات اور فنانسنگ کے عمل کو حد سے زیادہ منظم کیا ہے جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے او او اے پاکستان کے بہترین مفادات میں ہوا بازی کے کاروبار اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کو قومی ایوی ایشن پالیسی اور قانون سازی میں ترامیم اور بہتری کی سفارش کرے گی۔
مزید پڑھیں: سیاحت کھلنے کے امکانات، خدشات اور احتیاطی تدابیر
اے او او اے متعلقہ فورمز پر اپنے اراکین کی نمائندگی کرے گا تاکہ ہوا بازی کے شعبے کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا جاسکے اور حل تجویز کیا جاسکے۔
اسلم خان نے کہا کہ انہیں ایسوسی ایشن کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کیونکہ یہ پاکستان میں ہوا بازی کی صنعت میں ترقی اور انقلاب برپا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 80 فیصد سے زیادہ ہوائی جہاز کے مالکان اور ایئر آپریٹرز پہلے ہی ایسوسی ایشن کے رکن ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی سیاحت کے شعبے میں ترقی
ان کا کہنا تھا کہ ہوائی جہاز کے انجینئرز اور پائلٹس کے لیے ایسوسی ایٹ ممبر شپ بھی جلد ہی کھل جائے گی تاکہ پوری ایوی ایشن کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم سے نمائندگی دی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایئرلائنز کو بھی ایسوسی ایشن میں شامل ہونے کی پیشکش کی جائے گی کیونکہ ملک میں ہوا بازی کی صنعت اتنی بڑی نہیں ہے، اس شعبے کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم کئی گنا اثر ڈالے گا۔