• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’ساس و بہو‘ کے جھگڑے دکھانے پر ندا یاسر کو تنقید کا سامنا

شائع November 19, 2021
مذکورہ شو 27 اکتوبر کو نشر ہوا تھا—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان
مذکورہ شو 27 اکتوبر کو نشر ہوا تھا—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان

اداکارہ و میزبان ندا یاسر کو اپنے مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ’ساس و بہو‘ کے مسائل اور جھگڑے دکھانے پر تنقید کا سامنا ہے اور بعض لوگ ان کے شو پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کرتے دکھائی دیے۔

ندا یاسر کے پرانے شو کی کلپس حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جنہیں زیادہ تر خواتین نے شیئر کرکے میزبان پر سخت تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے گھر کے مسائل کو مارننگ شو کی صورت میں سماج میں پھیلا رہی ہیں۔

خواتین نے ندا یاسر کے شو کی ایک کلپ شیئر کرتے ہوئے ان پر سخت تنقید کی اور شو کے مواد پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے مارننگ شو کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

بعض خواتین نے ان کے شو کی کلپ شیئر کرتے ہوئے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ان کے مارننگ شو کا مواد غیر معیاری تو ہوتا ہی ہے مگر اب انہوں نے انتہا کردی اور خواتین کی آزادی، گھریلو مسائل اور شخصی عزت کو بھی مجروح کر رہی ہیں۔

زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے ان پر تنقید کرتے ہوئے ان کے شو پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔

تاہم بعض افراد نے ان کے شو کی کلپس کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اگرچہ یہ نامناسب ہے مگر یہ سماج کی حقیقت بھی ہے کہ آج کل ہر ماں کو بیٹے کے لیے پڑھی لکھی، گوری چٹی لڑکی دلہن کے طور پر درکار ہے۔

شائقین نے ندا یاسر کے جس شوز کی ویڈیو کلپس شیئر کرکے ان پر تنقید کی، اسے گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو نشر کیا گیا تھا، جس میں 4 مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی ساس اور بہووں کو بلایا گیا تھا۔

پروگرام میں میرج بیورو کے توسط سے شادی کرنے والی لڑکی سمیت محبت کی شادی کرنے والی، پھوپھی کی بہو بننے والی اور پڑوس اور محلے دار کے ہاں شادی کرنے والی خاتون اور ان کی ساس کو دکھایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’فارمولا کار‘ پر ندا یاسر کی لاعلمی، پرانی ویڈیو وائرل

پروگرام میں ساس اور بہو کے جھگڑوں کو سن کر ان پر فیصلہ سنانے کے لیے چار معروف اداکارائیں بھی موجود تھیں، جنہوں نے کسی کو بھی غلط قرار دینے کے بجائے دونوں کو سمجھایا کہ مل کر چلیں۔

پروگرام میں شریک ہونے والی چاروں طبقات کی ساس نے اپنی بہوؤں کی شکایتیں لگاتے ہوئے ان سے متعلق کہا کہ وہ گھر کا دھیان ہی نہیں رکھتیں۔

حیران کن طور پر چاروں طبقات کی ساس نے اپنی بہووں کی شکایات کے انبار لگاتے ہوئے کہا کہ نہ تو ان کی بہو کو کھانا تیار کرنا آتا ہے اور نہ ہی وہ گھر اور بچوں کا درست انداز میں خیال رکھتی ہیں۔

پروگرام میں چاروں بہوئیں اعتراف کرتی دکھائی دیں کہ انہوں نے پہلے سے گھرداری کے معاملات نہیں سیکھے تھے، شادی کے بعد ہی انہوں نے یہ چیزیں سیکھنا شروع کیں۔

پروگرام میں سب سے زیادہ تنقید میرج بیورو کی توسط سے بہو ڈھونڈنے والی ساس کے بیان پر کی گئی، جنہوں نے بتایا کہ ان کی بہو اگرچہ پڑھی لکھی اور خوبصورت ہیں مگر انہیں گھر کا کوئی کام نہیں آتا اور نہ ہی ان کی گھر میں کوئی دلچسپی ہے۔

مزید پڑھیں: میں نے ہزاروں اچھے شو کیے، ان میں کی گئی بات وائرل نہیں ہوتی، ندا یاسر

میرج بیورو کے توسط سے بہو ڈھونڈنے والی ساس نے بتایا کہ ان کا بیٹا پڑھا لکھا اور اچھی خاصی کمائی کرنے والا ہے تو انہوں نے اپنے لیے ایسی ہی بہو ڈھونڈی جو پڑھی لکھی اور خوبصورت ہو مگر وہ ملازمت نہ کرے اور گھر میں ہی رہے۔

پروگرام میں شریک ہونے والی ساس و بہوئیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک
پروگرام میں شریک ہونے والی ساس و بہوئیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک

ساس نے بتایا کہ انہوں نے پہلے ہی میرج بیورو والوں کو بتا رکھا تھا کہ انہیں ایسی لڑکی تلاش کرکے دی جائے جو ملازمت میں دلچسپی نہ رکھتی ہو مگر تعلیم یافتہ ہو۔

ساس کے مطابق اگرچہ ان کی بہو پڑھی لکھی ہیں مگر افسوس کہ انہیں گھرداری کا علم نہیں، وہ نہ تو گھر کا خیال رکھ پاتی ہیں اور نہ ہی کھانے بنانا جانتی ہیں۔

پروگرام میں ساس کی شکایات پر پڑھی لکھی اور خوبصورت بہو بھی اعتراف کرتی دکھائی دیں کہ انہیں گھرداری نہیں آتی، کیوں کہ شادی سے قبل انہوں نے والدین کے گھر میں ایسی کوئی چیز ہی نہیں سیکھی۔

معروف اداکارائیں بھی ساس و بہو کے جھگڑے سن کر محظوظ ہوتی رہیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک
معروف اداکارائیں بھی ساس و بہو کے جھگڑے سن کر محظوظ ہوتی رہیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک

بہو نے بتایا کہ شادی سے قبل انہوں نے اپنا پورا وقت پڑھائی کو دیا، اس وجہ سے وہ گھر کی چیزیں نہیں سیکھ پائیں اور شادی کے بعد سسرال کے ہاں وہ آہستہ اْہستہ چیزیں سیکھ رہی ہیں۔

پروگرام میں ساس اور بہو کے گھریلو مسائل اور جھگڑوں کو دکھانے پر ندا یاسر پر سخت تنقید کی جا رہی ہے اور ان کے پروگرام پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

سب سے زیادہ تنقید میرج بیورو کے توسط سے بہو تلاش کرنے والی ساس پر کی گئی—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک
سب سے زیادہ تنقید میرج بیورو کے توسط سے بہو تلاش کرنے والی ساس پر کی گئی—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ندایاسر نے ساس اور بہو کے معاملات پر شو کیا ہو، اس سے قبل بھی وہ اسی موضوع پر متعدد شوز کر چکی ہیں۔

علاوہ ازیں ان پر متنازع اور حساس معاملات پر نامناسب انداز میں شوز کرنے پر بھی تنقید کی جاتی رہی ہے اور ان پر ماضی میں بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے۔

ان کا مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ جہاں متنازع ترین شو بن چکا ہے، وہیں وہ سب سے زیادہ دیکھے جانے والے شوز میں بھی شمار ہوتا ہے۔

پروگرام میں چار گھرانوں کی ساس و بہوئیں شریک ہوئی تھیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک
پروگرام میں چار گھرانوں کی ساس و بہوئیں شریک ہوئی تھیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان، فیس بک

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024