• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فائزر کی 95 ممالک کو اینٹی وائرل کووڈ دوا تیار کرنے کی اجازت

شائع November 16, 2021 اپ ڈیٹ November 17, 2021
ان ممالک کی کمپنیاں اس دوا کے اپنے ورژن تیار کرکے فروخت کرسکیں گی — اے پی فوٹو
ان ممالک کی کمپنیاں اس دوا کے اپنے ورژن تیار کرکے فروخت کرسکیں گی — اے پی فوٹو

امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے بتایا ہے کہ وہ اپنی تجرباتی اینٹی وائرل کووڈ 19 دوا کو 95 غریب اور متوسط ممالک میں تیار کرنے کی اجازت دے گی۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ ممالک اس دوا کو انٹرنیشنل پبلک ہیلتھ گروپ میڈیسینز پیشنٹ پول (ایم پی پی) کے ساتھ لائسنسنگ معاہدے کے تحت تیار کرسکیں گے۔

فائزر اور ایم پی پی کے درمیان اس معاہدے سے اقوام متحدہ کے زیرتحت اس گروپ کی جانب سے اہل دوا ساز کمپنیوں کو سب لائسنس فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ اپنے طور پر پی ایف 07321332 تیار کرسکیں۔

فائزر کی جانب سے ان گولیوں کو پیکسلویڈ برانڈ کے نام سے فروخت کیا جائے گا۔

فائزر کے مطابق کلینکل ٹرائل میں اس کی تیار کردہ دوا کووڈ سے متاثر ہونے پر بالغ افراد میں ہسپتال میں داخلے یا موت کا خطرہ 89 فیصد تک مؤثر دریافت ہوئی تھی۔

اس دوا میں ایک ایچ آئی وی دوا ریٹوناویر کے ساتھ استعمال کیا جائے گا جو پہلے ہی عام دستیاب ہے۔

فائزر کی جانب سے لائسنسنگ معاہدہ اس وقت کیا گیا جب مرک این کو کی جانب سے اس کی تیار کردہ اینٹی وائرل کووڈ دوا کے حوالے سے اسی طرح کا معاہدہ کیا گیا۔

دونوں کمپنیوں کے معاہدے غیرمعمولی ہیں جو کووڈ کے حوالے سے مؤثر علاج سست داموں فراہم کرنے کی ضرورت کی اہمیت بھی ظاہر کرتے ہیں۔

ایم پی پی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر چارلس گور نے بتایا کہ ہم کووڈ 19 سے لوگوں کو بچانے کے لیے اپنے اسلحہ خانے میں ایک اور ہتھیار کی شمولیت پر بہت خوش ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ فائزر دوا کا جنرک ورژن آئندہ چند ماہ میں دستیاب ہوگا۔

فائزر اور ایم پی پی نے بتایا کہ معاہدے کے تحت جن 95 ممالک کو اس حصہ بنایا گیا ہے وہ دنیا کی 53 فیصد آبادی پر مشتمل ہے اور ان میں غریب، کم آمدنی والے متوسط اور کچھ زیادہ آمدنی والے متوسط ممالک شامل ہیں۔

فائزر کے چیف ایگزیکٹیو البرٹ بورلا نے بتایا کہ ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ لوگ چاہے جیسے بھی حالات میں زندگی گزار رہے ہوں، انہیں بریک تھرو علاج تک رسائی حاصل ہو۔

فائزر کی جانب سے کم آمدنی والے ممالک سے دوا کی فروخت میں رائلٹی نہیں لی جائے گی اور معاہدے میں شامل دیگر ممالک کو بھی یہ سہولت اس وقت تک دستیاب ہوگی جب تک کووڈ 19 عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا جائے گا۔

فائزر کی اس دوا کی طلب کافی زیادہ ہے اور کمپنی کے مطابق وہ دسمبر 2021 کے آخر تک ایک لاکھ 80 ہزار کورس تیار کرنے کی توقع کررہی ہے جبکہ 2022 کے آخر تک کم از کم 5 کروڑ کورس تیار کیے جائیں گے۔

کمپنی کے مطابق اس کی جانب سے ہر ملک سے دوا کے کورس کی قیمت اس کی آمدنی کو مدنظر رکھ کر لی جائے گی، امریکا میں اس کی قیمت 700 ڈالرز کے قریب ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024