غیرملکی عازمین کو عمرہ پرمٹ کیلئے موبائل ایپس متعارف
سعودی عرب نے عمرے سے متعلق نئی سروسز متعارف کروا دی، جس کے تحت غیرملکی عازمین عمرہ پرمٹ، مکہ میں مسجدالحرام اور مدینہ میں مسجد نبوی تک رسائی کے لیے موبائل کے ذریعے اپلائی کریں گے۔
دی نیشنل کی رپورٹ کے مطابق مسجدالحرام میں سماجی فاصلے کی شرط ختم کردی گئی ہے تاہم ماسک پہننے، عمرہ اور نماز کی ادائیگی کے لیے توکلنا اور اتمارنا اپلیکیشنز کے ذریعے وقت لینا ضروری ہے تاکہ دونوں مساجد میں داخلے کے موقع پر ان کے نظام مدافعت کی تصدیق کی جائے۔
مزید پڑھیں: مسجدالحرام اور مسجد نبوی مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
رپورٹ کے مطابق اب ان دونوں ایپلی کیشنز کی سروسز کی توسیع غیرملکی عازمین کے لیے بھی کی گئی ہے، جو اپنا عمرہ سفر اور دونوں مساجد میں جانے کے لیے وقت مذکورہ ایپس کا استعمال کرتے ہوئے کرسکتے ہیں۔
عرب نیوز نے رپورٹ میں بتایا کہ یہ سروس سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفشل انٹیلی جنس اتھارٹی کے تعاون سے شروع کی ہے۔
سعودی وزارت کا کہنا تھا کہ پرمٹ کے لیے درخواست دینے والے عازمین پہلے خود کو قدوم پلیٹ فارم میں رجسٹر کروانا ہوگا، مسافروں کو سعودی عرب پہنچنے سے پہلے اپنے موبائل میں اتمارنا اور توکلنا ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 16 اکتوبر کو سعودی وزارت داخلہ نے ملک بھر میں کورونا کے باعث عائد کی گئیں بندشوں میں نرمی کا اعلان کیا تھا، جس میں مسجدالحرام اور مسجد نبوی کو عام شہریوں کے لیے کھولنے کا فیصلہ بھی شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈیڑھ برس بعد خانہ کعبہ سے رکاوٹیں ہٹادی گئیں، سماجی فاصلے کے بغیر نماز کی ادائیگی
جس کے اگلے روز مسجدالحرام میں پوری گنجائش کے مطابق نمازی موجود تھے جہاں نمازی کورونا کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ کندھے سے کندھا ملا کر صف میں کھڑے ہوئے تھے۔
سعودی عرب کی حکومت نے اگست میں اعلان کیا تھا کہ ویکسین لگوانے والے افراد کی عمرہ ادائیگی کے لیے کی جانے والی درخواستیں قبول کی جائیں گی۔
عمرہ وہ عبادت ہے جو کسی بھی وقت ادا کی جاسکتی ہے اور عام طور پر پوری دنیا سے کروڑوں مسلمان سال بھرعمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب آتےہیں جبکہ حج کا موقع سال میں ایک مرتبہ ملتا ہے اور صاحب استطاعت مسلمانوں پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔
کورونا وائرس کے بعد سعودی عرب کی حکومت نے مسلسل دوسرے برس حج کے لیے عازمین کی تعداد محدود رکھی تھی اور رواں برس جولائی میں صرف 60 ہزار افراد کو حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب نے عمرہ کے لیے 14 روز کا انتظار ختم کردیا
کورونا وائرس نے جہاں پوری دنیا میں تباہی مچائی وہی مسلمان دوسرے برس بھی عمرہ اور حج کی ادائیگی سے بڑے پیمانے پر محروم رہے تھے اور اس سے سعودی عرب کی حکومت کو سرمایے میں بڑا نقصان ہوا تھا۔
سعودی عرب کو حج اور عمرے کے لیے آنے والے عازمین سے سالانہ 12 ارب ڈالر سرمایہ حاصل ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ مارچ 2020 میں سعودی عرب نے ابتدائی طور پر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں 21 مارچ کو سعودی عرب کے حکام نے کورونا وائرس کے باعث جمعہ اور پانچوں وقت کی نماز میں مسجدوں میں تعداد کم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کردیے تھے۔
اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ '40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: مسجد الحرام، مسجد نبوی عشا سے فجر تک بند رکھنے کا اعلان
خیال رہے کہ سعودی حکومت نے 2020 میں مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں رمضان المبارک کا اعتکاف معطل رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
حکومت نے 30 مئی 2020 کو مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن تعداد محدود رکھی گئی تھی۔
علاوہ ازیں کورونا وائرس کے حج 2020 اور 2021 بھی عازمین کی محدود تعداد اور کورونا پابندیوں کے ساتھ ادا کیا گیا تھا۔