• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سابق گورنر سندھ اور فاروق ستار کی دبئی میں ملاقات

شائع November 14, 2021
دونوں نے کراچی اور سندھ میں سیاسی خلا پُر کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا—تصویر: ڈان اخبار
دونوں نے کراچی اور سندھ میں سیاسی خلا پُر کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا—تصویر: ڈان اخبار

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ناراض رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور سابق گورنر سندھ عشرت العباد کی دبئی میں ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں دونوں نے کراچی اور سندھ میں سیاسی خلا پُر کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عشرت العباد چند برس قبل گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔

ڈان کو معلوم ہوا کہ سابق گورنر مختلف اسٹیک ہولڈرز اور ایم کیو ایم کے مختلف گروہوں کے رہنماؤں سے رابطے میں ہیں اور کراچی اور صوبے کے شہری علاقوں کے عوام کی خاطر مفاہمت کی ضرورت کی حمایت کررہے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: 'عشرت العباد سیاست میں قدم نہیں رکھیں گے'

ایم کیو ایم کے لندن میں موجود بانی الطاف حسین سے راہیں جدا کرنے کے بعد پارٹی کی قیادت فاروق ستار نےبھی کی تاہم اب وہ اس کا حصہ نہیں ہیں اور اس وقت پارٹی قیادت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے پاس ہے جبکہ فاروق ستار اپنے دھڑے آرگنائزیشن ریسٹوریشن کمیٹی کی سربراہی کررہے ہیں۔

فاروق ستار کے زیرقیادت دھڑے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ایک مرتبہ بھی ایم کیو ایم پی یا کسی دوسرے گروپ کا نام نہیں لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ عشرت العباد اور فاروق ستار نے کراچی کے عوام میں احساس محرومی کو ختم کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان وسیع تر اتفاق رائے اور مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ انہوں نے تلخ یادوں کو بھلانے اور ملک کے وسیع تر مفاد میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مزید پڑھیں: فاروق ستار کو 'ایم کیو ایم' کی بنیادی رکنیت سے خارج کرنے کا فیصلہ

مزید برآں ڈاکٹر فاروق ستار اور ڈاکٹر عشرت العباد دونوں نے دیگر افراد کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کراچی ایک انتہائی اہم قومی کردار ادا کر سکے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اعتدال پسند اور پر امن قوتیں اپنے اختلافات دور کر کے ایک مؤقف اپنانے میں ناکام رہیں تو یہ خلا ریاست مخالف انتہا پسند قوتیں پر کرسکتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024