امریکی صدر کی شی جن پنگ سے 15 نومبر کو ورچوئل ملاقات ہوگی، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدرجوبائیڈن 15 نومبرکو چین کے صدر شی جن پنگ سے ورچوئل ملاقات کریں گے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق 15 نومبر کو شام کے وقت صدر جوبائیڈن چین کے صدر سے ورچوئلی ملاقات کریں گے۔
مزید پڑھیں: تعلقات میں تعطل کے دوران امریکی اور چینی صدر کا 7 ماہ میں پہلا رابطہ
بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 ستمبر کو دونوں رہنماؤں کے درمیان ہوئے ٹیلی فونک رابطے کے بعد ایک مرتبہ پھر دونوں صدور امریکا اور چین کے درمیان مسابقت کا ذمہ دارانہ انتظام سے متعلق پہلووں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دونوں رہنما اپنے مشترکہ مفادات کی صورت میں مل کر کام کرنے کے حوالے سے بھی بات کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جوبائیڈن امریکی منصوبوں اور ترجیحات واضح کریں گے اور چین کے حوالے سے اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کریں گے۔
یاد رہے کہ رواں برس کے اوائل میں جوبائیڈن کی جانب سے امریکی صدارت سنبھالنے کے بعد ستمبر میں چینی صدر شی جن پنگ سےدوسری مرتبہ ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جو 90 منٹ تک جاری رہی تھی۔
دونوں رہنماؤں نے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے مابین مقابلے کو تنازعات میں تبدیل ہونے سے بچانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جو بائیڈن اور شی جن پنگ کے مابین ایک وسیع تزویراتی گفتگو ہوئی جس میں ان پہلوؤں پر بات چیت بھی شامل ہے جہاں مفادات اور اقدار آپس میں ملتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:چین نے بالآخر جو بائیڈن کو امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دے دی
ایک سینئر امریکی عہدیدار نے رپورٹرز کو بتایا تھا کہ بات چیت میں معاشی مسائل، موسمیاتی تبدیلیوں اور کووِڈ 19 پر توجہ دی گئی۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر نے دنیا اور انڈو پیسیفک خطے میں خوشحالی، امن اور استحکام میں امریکا کے طویل المعیاد مفاد کو اجاگر کیا اور دونوں رہنماؤں نے دونوں اقوام کی اس ذمہ داری پر تبادلہ خیال کیا کہ مسابقت کو تنازع میں تبدیل نہ ہونے دیا جائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ فروری میں شی جن پنگ اور جو بائیڈن کی پہلی کال کے بعد سے کبھی کبھار ہونے والی اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں نے انسانی حقوق سے لے کر کووڈ 19 کے ماخذ کے بارے میں شفافیت تک بہت سے مسائل پر بہت کم پیش رفت کی ہے۔
دوسری جانب چینی سرکاری میڈیا نے بتایا تھا کہ صدر شی جن پنگ نے صدر بائیڈن کو بتایا چین کے حوالے سے امریکی پالیسی نے تعلقات میں 'سخت مشکلات' پیدا کی ہے لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ دونوں فریقیں نے متواتر رابطہ برقرار رکھنے اور ورکنگ سطح کی ٹیموں سے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ چین اور امریکا کو اسٹریٹجک جرات اور بصیرت و سیاسی دلیری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور چین-امریکا تعلقات جلد از جلد مستحکم ترقی کے صحیح راستے کی جانب بڑھانے چاہیے۔