• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

آرمی چیف سے افغانستان کیلئے امریکی ایلچی کی ملاقات، کابل میں سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال

شائع November 12, 2021
آرمی چیف نے کہا کہ امریکا کے ساتھ طویل المدتی اور کثیر الجہت پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے—فوٹو: ریڈیو پاکستان
آرمی چیف نے کہا کہ امریکا کے ساتھ طویل المدتی اور کثیر الجہت پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے—فوٹو: ریڈیو پاکستان

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ نے ملاقات کی جس میں افغانستان کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنرل قمر جاوید باوجوہ اور تھامس ویسٹ کے مابین ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امورپر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوران ملاقات آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان دوطرفہ روابط کی روایت کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے اور امریکا کے ساتھ طویل المدتی اور کثیر الجہت پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف سے افغان صحافیوں کی ملاقات: ‘پاکستان، افغانستان کا امن ایک دوسرے سے وابستہ ہے’

جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے اور افغان عوام کی معاشی ترقی کے لیے مربوط کوششوں کے لیے عالمی اتحاد کی ضرورت کا اعادہ کیا۔

علاوہ ازیں امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ نے افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کاوشوں، علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا۔

انہوں نے پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

افغانستان کیلئے روسی فیڈریشن کے صدر کے خصوصی ایلچی سے ملاقات

علاوہ ازیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان کے لیے روسی فیڈریشن کے صدر کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف سے بھی جی ایچ کیو میں سے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، افغانستان کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان تمام علاقائی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی روایت برقرار رکھنا چاہتا ہے اور روس کے ساتھ طویل مدتی اور پائیدار کثیر الجہت تعلقات کا خواہاں ہے۔

افغانستان کیلئے چین کے خصوصی مندوب سے ملاقات

بعدازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چینی وزارت خارجہ کے افغانستان کے لیے خصوصی مندوب یو ژیاؤونگ سے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی افغان مشیر قومی سلامتی سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

آرمی چیف نے علاقائی استحکام کے حصول کے لیے پرامن اور خوشحال افغانستان کے لیے کوششوں کو یکجا کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔

یوژیاؤونگ نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کوششوں اور علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔

خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ کے مابین ملاقات ایسے وقت پر ہوئی ہے جب حال ہی میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی اور وفد کو افغانستان کے اندر اور باہر امن مخالف عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی تاکید کی تھی۔

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے، افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے۔

بعدازاں وزیر اعظم عمران خان نے قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان کی زیر قیادت وفد کو یقینی دہانی کروائی تھی کہ افغانستان کو ہر ممکن انسانی امداد فراہم کریں گے۔

عمران خان نے عالمی برادری سے ایک مرتبہ پھر درخواست کی تھی کہ افغانوں کو درپیش اس بڑے انسانی بحران کے تدارک کےحوالے سے اپنی اجتماعی ذمہ داری پوری کرے۔

مزیدپڑھیں: افغانستان کو ہر ممکن انسانی امداد فراہم کریں گے، وزیر اعظم

خیال رہے کہ اگست میں طالبان کی جانب سے کابل پر کنٹرول کے بعد امریکا نے افغانستان کے اثاثے منجمد کردیے تھے جس کے بعد وہاں غذائی بحران نے جنم لے لیا ہے۔

طالبان نے منجمد اثاثوں کی عدم بحالی سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر امریکا کو خبردار کیا تھا جبکہ ادھر پاکستان میں وفاقی وزرا اس امر کا اظہار کرچکے ہیں کہ افغانستان کی خراب سماجی و اقتصادی مسائل کے اثرات پاکستان پر پڑیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024