• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر پاکستانی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

شائع November 12, 2021
اس سے قبل 26 اکتوبر کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 175 روپے 27 پیسے پر بند ہوا تھا — فوٹو: ڈان
اس سے قبل 26 اکتوبر کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 175 روپے 27 پیسے پر بند ہوا تھا — فوٹو: ڈان

انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے 70 پیسے اضافے کے ساتھ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی 176 روپے تک پہنچ گیا ہے۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک میں دن کے اختتام پر ڈالر ایک روپے 60 پیسے کمی سے 175 روپے 80 پیسے پر بند ہوا۔

ملکی تاریخ میں26 اکتوبر کے بعد ڈالر بلند ترین سطح پر بند ہوا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے 50 پیسے بڑھ کر 177 روپے 80 پیسے پر ٹریڈ ہورہا ہے۔

اس سے قبل 26 اکتوبر کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 175 روپے 27 پیسے پر بند ہوا تھا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے بتایا کہ سعودی عرب سے ادھار تیل اور فنڈ ملنے کے بعد ڈالر 169 روپے 50 پیسے تک آگیا تھا۔

مزید پڑھیں: گزشتہ تین ماہ کے دوران ڈالر کی قدر میں 7 فیصد اضافہ

انہوں نے ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’چند روز قبل مشیر خزانہ کے اس بیان نے کہ ڈالر مزید بڑھے گا سٹہ بازوں کو موقع دیا اور وہ پھر مارکیٹ میں سرگرم ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ڈالر بڑھ رہا ہے۔

ظفر پراچہ نے بتایا کہ ان کے نزدیک عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) معاہدے میں تاخیر بھی ڈالر بڑھنے کی وجہ ہے کیونکہ یہ پروگرام منظور ہوتا تو ہمیں ایک ارب ڈالر فوری مل جاتے جس سے سپلائی بڑھتی مگر ایسا اب تک نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کے مقابلے میں ڈالر 9 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی مداخلت ڈالر کو نیچے لاسکتی ہے اور ڈالر کی سٹہ بازی میں ملوث بینکوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

خیال رہے کہ 10 نومبر کو انٹر بینک مارکیٹ میں 1.20 روپے اضافے سے ڈالر 173.05 روپے کا ہوگیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اضافے کے بعد 175.25 روپے کا تھا اور اس اضافے کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے میں تاخیر بتائی گئی۔

علاوہ ازیں 9 نومبر انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 1.15 روپے کے اضافے کے ساتھ 171.85 روپے پر آگیا تھا۔

حالیہ چند ہفتوں میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کے پیش نظر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کرتے ہوئے فارن ایکسچینج فرم سے منسلک غیر قانونی طور پر افغانستان کو ڈالر بھیجنے والے 8 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

مزیدپڑھیں: ڈالر اوپن مارکیٹ میں ریکارڈ 176 روپے 30 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ایف آئی اے کراچی کے ڈائریکٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ فارن ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے دو ہفتوں کے دوران ڈالر کی قدر میں کمی آئی ہے اور ڈالر 174 سے 171 کی سطح پر آگیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ ایف آئی اے نے ڈالر مہنگا کرنے کے الزام میں 88 افراد کو حراست میں لے لیا، زیر حراست افراد ڈالر ذخیرہ کرنے اور اسے اسمگلنگ کرنے میں ملوث تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024