• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اسد قیصر کا شہباز شریف کو مراسلہ: اہم امور پر اتفاق رائے پیدا کرنے پر زور

شائع November 12, 2021
اسد قیصر نے شہباز شریف پر زور دیا کہ انہیں بطور اپوزیشن لیڈر اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے — فائل فوٹو
اسد قیصر نے شہباز شریف پر زور دیا کہ انہیں بطور اپوزیشن لیڈر اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے — فائل فوٹو

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو ارسال کیے گئے مراسلے میں مشترکہ مفادات کی تمام اہم اصلاحات پر پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر جامع فیصلہ سازی اور اتفاق رائے پیدا کرنے پر زور دیا ہے۔

اسد قصر نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت کو وسیع تر قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی مفادات سے بالاتر ہو کر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے میں بہتری کا پہلو ہے، شیخ رشید

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وسیع تر عوامی مفاد میں الیکشنز (ترمیمی) بل 2021 سمیت مختلف بلز پر دوبارہ مشاورتی عمل شروع کرنے اور قانون سازی کے لیے تشکیل دی گئی متفقہ کمیٹی کے فورم کو بروئے کار لایا جائے۔

اسد قیصر نے شہباز شریف پر زور دیا کہ انہیں بطور اپوزیشن لیڈر اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مختلف بلز بشمول الیکشنز (ترمیمی) بل2021 قومی اسمبلی سے منظور ہو چکے ہیں لیکن مقررہ وقت میں سینیٹ سے منظور نہ ہوسکے جبکہ یہ بلز مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کے مشترکہ اجلاس میں زیر غور آنے ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ ان بلوں پر غور کرنے اور ترامیم تجویز کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے قانون سازی سے متعلق متفقہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور کمیٹی کی جانب سے مشاورتی عمل مکمل نہیں ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیں: کل ہونے والا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن لیڈر اس عمل کو بامقصد بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے واضح کیا کہ اسپیکر آفس مذکورہ بلوں پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں حکومت اور اپوزیشن کو سہولت فراہم کرے گا۔

خیال رہے کہ انتخابی اصلاحات سے متعلق 11 نومبر کو پارلیمنٹ کا اہم مشترکہ اجلاس ہونا تھا لیکن وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے دو روز قبل ہی سماجی روابط کی ویب سائٹ پر بتایا تھا کہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس مؤخر کردیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے، ہم نیک نیتی سے کوشش کر رہے ہیں کہ ان معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہو۔

جس پر اپوزیشن نے حکومت پر کڑی تنقید کی تھی۔

مزید پڑھیں: ای وی ایم سے متعلق قانون سازی کے معاملے پر وزیراعظم کی اتحادیوں، وزرا سے ملاقات

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے سے متعلق بیان پر ردعمل میں کہا تھا کہ مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب ہے کہ کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہوچکی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ’بھاگ گئے! فواد چوہدری صاحب ہمت کر کے سچ کہیں، نمبر پورے نہیں ہوئے، اتحادی تو کیا اپنے ارکان بھی ووٹ دینے کو تیار نہیں ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024