• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

گنیز ورلڈ ریکارڈز نے شہروز کاشف کو کم عمر ترین کوہ پیما تسلیم کر لیا

شائع November 10, 2021
پاکستان کے شہروز کاشف نے محض تین ماہ کے فرق سے دنیا کی دو بلند ترین چوٹیاں ماؤنٹ ایوریسٹ اور کے۔2 سر کی تھیں— فوٹو: بشکریہ فیس بُک
پاکستان کے شہروز کاشف نے محض تین ماہ کے فرق سے دنیا کی دو بلند ترین چوٹیاں ماؤنٹ ایوریسٹ اور کے۔2 سر کی تھیں— فوٹو: بشکریہ فیس بُک

گنیز ورلڈ ریکارڈز نے پاکستان کے شہروز کاشف کو دنیا کی دو بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والا دنیا کا سب سے کم عمر کوہ پیما تسلیم کر لیا ہے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈز نے پاکستان کے شہروز کاشف کو دنیا کا سب سے کم عمر کوہ پیما تسلیم کر لیا ہے جنہوں نے رواں سال محض تین ماہ کے فرق سے دنیا کی بلند ترین چوٹیاں ماؤنٹ ایوریسٹ اور کے۔ٹو سر کی تھیں۔

مزید پڑھیں: شہروز کاشف ماؤنٹ ایورسٹ سَر کرنے والے کمر عمر ترین پاکستانی

شہروز نے پہلے 8ہزار 849 میٹر بلند دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ سر کی اور پھر 8ہزار 611میٹر بلند کے۔2 سر کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

الپائن کلب آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والے کاشف نے 19 سال اور 138 دن کی عمر میں ان چوٹیوں کو سر کیا۔

اس سلسلے میں بتایا گیا کہ 6 مئی 2021 کو کاشف دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی بن گئے، اس کے بعد جولائی 2021 میں وہ دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے۔ٹو سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی بن گئے جو وادی شگر، گلگت بلتستان، پاکستان میں واقع ہے۔

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے کاشف کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کاشف 17 سال کی عمر میں 8ہزار 47 میٹر بلند براڈ پیک سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہروز کاشف کے۔ٹو سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے

لاہور سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان نے پہلی مرتبہ 11 سال کی عمر میں چوٹی سر کی تھی جب انہوں نے 3ہزار 885 میٹر بلند مکرا چوٹی سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا جس کے بعد انہوں نے 4ہزار 80 میٹر بلند موسیٰ کا مصلہ بھی سر کی تھی۔

طویل اور مشکل ٹریکس کی تربیت جاری رکھتے ہوئے انہوں نے 14 سال کی عمر میں گونڈوگورو لا کے۔ٹو تک پہنچنے کا کارنامہ انجام دیا تھا اور 15 سال کی عمر میں 5ہزار 800میٹر بلند خرڈو پن پاس تک پہنچنے میں کامیاب رہے تھے، 18 سال کی عمر میں انہوں نے الپائن طرز کی 6ہزار 50 میٹر بلند چوٹی خسر گینگ سر کی تھی۔

نیپال، چین اور پاکستان میں دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیاں ہیں اور یہ تمام 8ہزار میٹر سے زائد بلند ہیں۔

8ہزار 848 میٹر بلند دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ نیپال میں واقع ہے، پاکستان میں کے۔2 سمیت 8ہزار میٹر سے بلند پانچ چوٹیاں ہیں۔

مزید پڑھیں: ملیے پاکستان کے کم عمر ترین ’کوہِ پیما‘ سے

8ہزار میٹر سے زائد کی بلندی پر آکسیجن کا دباؤ انتہائی کم ہو جاتا ہے جس کی وجہ قدرتی آکسیجن پر وہاں سانس لینا تقریباً ناممکن ہوتا جس کی وجہ سے کوہ پیما بوتل آکسیجن پر انحصار کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024