• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

انٹربینک میں ڈالر 1.20 روپے اضافے سے 173.05 روپے کا ہوگیا

شائع November 10, 2021
اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اضافے کے بعد 175.25 روپے کا ہوگیا — فائل فوٹو:اے ایف پی
اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اضافے کے بعد 175.25 روپے کا ہوگیا — فائل فوٹو:اے ایف پی

انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ جاری ہے اور ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں 1.20 روپے اضافے سے 173.05 روپے کا ہوگیا ہے۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اضافے کے بعد 175.25 روپے کا ہوگیا۔

مارکیٹ پر نظر رکھنے والے ایلفا بیٹا کور کے چیف ایگزیکٹو خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے میں تاخیر سے ڈالر دوبارہ بڑھنا شروع ہوا ہے، آج مارکیٹ میں جو زیادہ دباؤ آیا ہے اس کی ایک وجہ وزیر اعظم کی سپریم کورٹ میں طلبی بھی تھی۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر، ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 171.85 روپے تک پہنچ گیا

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری غیر یقینی سیاسی صورتحال بھی روپے پر دباؤ بڑھا رہی ہے۔

ان کے نزدیک خام تیل کی قیمتیں بڑھنے سے بھی درآمدی بل بڑھے گا جس کے اثرات روپے پر دباؤ بڑھائیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ منظور ہونے کے بعد روپے کی قدر میں تیزی سے بہتری آئے گی۔

خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ ’فی الوقت روپے پر دباؤ ہی نظر آرہا ہے، اسٹیٹ بینک مداخلت کرے تو ہی روپے کی قدر میں استحکام آسکتا ہے‘۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 1.15 روپے کے اضافے کے ساتھ 171.85 روپے پر آگیا تھا جبکہ اس سے ایک روز قبل ڈالر 170.7 روپے کا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر اوپن مارکیٹ میں ریکارڈ 176 روپے 30 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

خیال رہے کہ گزشتہ مہینے 26 اکتوبر کو ڈالر تاریخی سطح 175 روپے تک پہنچ گیا تھا۔

بعد ازاں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کرتے ہوئے فارن ایکسچینج فرم سے منسلک غیر قانونی طور پر افغانستان کو ڈالر بھیجنے والے 8 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

ایف آئی اے کراچی کے ڈائریکٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ فارن ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے دو ہفتوں کے دوران ڈالر کی قدر میں کمی آئی ہے اور ڈالر 174 سے 171 کی سطح پر آگیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ ایف آئی اے نے ڈالر مہنگا کرنے کے الزام میں 88 افراد کو حراست میں لے لیا، زیر حراست افراد ڈالر ذخیرہ کرنے اور اسے اسمگلنگ کرنے میں ملوث تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024