• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

انگلینڈ کا اگلے سال دورہ پاکستان، دو اضافی ٹی 20 میچز کھیلنے کا اعلان

شائع November 9, 2021
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا سےملاقات کی—فوٹو: پی سی بی
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا سےملاقات کی—فوٹو: پی سی بی

انگلینڈ نے اگلے سال ستمبر میں دورہ پاکستان میں دو اضافی ٹی 20 میچز کھیلنے کا اعلان کردیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیف ایگزیکٹیو ٹام ہیریسن نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا سے لاہور میں ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کا بھی دورہ پاکستان سے انکار

بیان کے مطابق انگلینڈ کی ٹیم کا ستمبر/اکتوبر 2022 میں پاکستان کا دورہ شیڈول ہے، تاہم آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ2022 میں شرکت کے بعد دوبارہ نومبر اور دسمبر میں انگلینڈ کی ٹیم تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے واپس پاکستان آئے گی۔

پی سی بی کے مطابق یہ تین ٹیسٹ میچ آئی سی سی کی ورلڈ ٹیسٹ چمپین شپ کا حصہ ہوں گے۔

ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو ٹام ہیریسن نے کہا کہ ‘میں اور ای سی بی کے سینئر ڈائریکٹر مارٹن ڈارلو نے پی سی بی کے ساتھ چند معاملات پر برہ راست بات کرنے کے لیے لاہور کا دورہ کیا’۔

معاملات کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ ‘اکتوبر میں ہماری جانب سے دورے کی منسوخی کے بعد گزشتہ چند ہفتوں میں کچھ معاملات پیش آئے تھے’۔

ان کا کہنا تھاکہ ‘ہم مستقبل پر بھی بات کرنا چاہتے تھے کیونکہ دونوں بورڈز کے تاریخی تعلقات ہیں اور ہم ایجنڈے کو ایک دوسرے کا ساتھ دیتےہوئے آگے بڑھانا چاہتے ہیں’۔

مزید پڑھیں: چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کیلئے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے سربراہ پاکستان روانہ

ای سی بی کے سربراہ نے کہا کہ ‘ہمیں یہ اعلان کرتےہوئے خوشی ہے کہ ہم ستمبر/اکتوبر 2022 میں دو اضافی ٹی 20 میچز کھیلیں گے اور اس کے بعد ہم آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ کھیل کر ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے واپس آئیں گے تاکہ دورہ مکمل کیا جائے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ ہمارے عزم کا اعادہ ہے کہ پاکستان میں انگلینڈ کی مینز اور ویمنز ٹیمیں کرکٹ کھیلیں گی اور پاکستان میزبان ہوگا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا نہیں خیال کہ انگلینڈ میں کوئی ایسا کرکٹر ہے جو اپنی صلاحیتوں کو اس ملک میں موجود بڑے ٹیلنٹ کے خلاف نہیں آزمانا چاہتا ہوں اور کنڈیشنز کے بارے میں بہترین جانتے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے پی سی بی میں اپنے ساتھیوں سے مختلف پہلووں سے بات کی ہے کہ ہم ویمنز کرکٹ کے حوالے سے تجاویز پر کیا تعاون کرسکتے ہیں اور پاکستان میں ڈومیسٹک منصوبے کے حوالے سے کچھ دلچسپ تجاویز ہیں’۔

ٹام ہیریسن کا کہنا تھا کہ ‘ہم ان منصوبوں پر مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہم پرجوش بھی ہیں’۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ‘ای سی بی نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے، جس کے لیے میں ٹام اور مارٹن کا شکرگزار ہوں، جو ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کا دورہ پاکستان بھی خطرے میں، '24 سے 48 گھنٹوں میں فیصلہ' متوقع

انہوں نے کہا کہ ‘ہم پرجوش ہیں کہ انگلینڈ نے دو اضافی ٹی 20 کھیلنے کا عزم ظاہر کیا ہے جب وہ ستمبر/اکتوبر 2022 میں ٹیسٹ سیریز کے لیے دورہ کریں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بڑی کوششیں کریں گے کہ دورہ کرنے والی تمام ٹیمیں پاکستان میں پرسکون ہوں’۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ‘یہ پاکستان کے شائقین کے لیے فخر کا معاملہ ہے جو 2022 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کا استقبال کرنے کے لیے پرجوش ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘انگلینڈ کی زبردست ٹیم ہے اور 5 سے 7 برسوں میں جس طرح میچ جتوانے والے کھلاڑی پیدا کیے ہیں اور یہ شان دار بات ہے’۔

رمیز راجا نے کہا کہ ‘وہ مصروف اور پرکشش کرکٹ کھیلتے ہیں جو مداحوں کے لیے بہترین ہے اور کھیل کی بڑی تشہیر ہے’۔

انگلینڈ کی ٹیم کی جانب سے پاکستان کا دورہ کیے ہوئے 16 برس گزر چکے ہیں اور اگلی ٹیسٹ سیریز 2022 میں شیڈول ہے۔

ای سی بی نے رواں برس اکتوبر میں شیڈول دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خطے میں ٹیم کے سفر کرنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا تھا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ چھوڑ واپس جانے کے بعد ای سی بی نے دورے کی منسوخی کا اعلان کیا تھا۔

ای سی بی کے فیصلے پر پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے کہا تھا کہ کمیشن نے دورے کی حمایت کی تھی اور یہ فیصلہ ای سی بی نے کھلاڑیوں کے حوالے خدشات پر کیا ہے۔

خیال رہے کہ 2005 کے بعد ہونے والے انگلینڈ کے دورہ پاکستان میں دو ٹی 20 کھیلے جانے تھے جو راولپنڈی میں 13 اور 14 اکتوبر کو شیڈول تھے۔

اسی طرح انگلینڈ کی ویمنز ٹیم کا دورہ بھی انہی دنوں شیڈول تھا اور اس دوران تین ایک روزہ میچز کھیلے جانے تھے۔

اس سے قبل پاکستانی ٹیم نے گزشتہ برس اس وقت انگلینڈ کا دورہ کیا تھا جب برطانیہ میں کووڈ-19 کی وبا کی لہر دنیا میں بدترین تھی لیکن قومی ٹیم نے تین میچوں کی ٹیسٹ اور ٹی20 سیریز کھیلی تھی اور اس کی وجہ سے ای سی بی کا ٹیلی ویژن کے ساتھ کروڑوں کا معاہدہ محفوظ رہا تھا۔

دوسری جانب جب انگلینڈ نے اکتوبر میں پاکستان کا دورہ عین وقت پر ملتوی کیا تو ترش جواب دیا گیا تھا۔

رمیز راجا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ایسا لگتا ہے کہ استعمال کرکے پھینک دیا گیا، کسی نے تحقیر کہا، کسی نے تذلیل کہا کیونکہ دورے سے دست برداری کا کوئی جواب نہیں تھا’۔

ای سی بی کے سربراہ کا دورہ پاکستان مختصر ہوگا کیونکہ رواں ہفتے متحدہ عرب امارات میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹیوز کا اجلاس بھی ہوگا۔

ای سی بی کے سربراہ کے دورہ پاکستان کی تصدیق سے قبل ہی کرکٹ آسٹریلیا نے مارچ 2022 میں پاکستان کے دورے کا اعلان کیا تھا جو 24 برس بعد آسٹریلیا کی ٹیم کا پہلا دورہ ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024