حمیمہ ملک نئی زندگی ملنے پر خدا کی شکر گزار
گزشتہ ہفتے ترکی کے شہر استنول میں ہونے والے ’انٹرنیشنل پاکستان پرسٹیج ایوارڈز‘ (آئی پی پی اے) کی تقریب میں پرفارمنس کرنے والی اداکارہ حمیمہ ملک نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی ’ریپچر اپینڈکس‘ کی کامیاب سرجری کردی گئی۔
اداکارہ نے 9 نومبر کو انسٹاگرام پر ہسپتال کے بسترے سے اپنی تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں استنبول میں اچانک پیٹ میں درد ہوگیا تھا، جس کے باعث انہیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں معلوم ہوا کہ ان کا ’اپینڈکس‘ پھٹ چکا ہے۔
اداکارہ نے نئی زندگی ملنے پر خدا کے شکرانے ادا کیے اور لکھا کہ ’نظر کسی کی جان لے سکتی ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’انٹرنیشنل پاکستان پرسٹیج ایوارڈز‘کون کون لے اڑا
حمیمہ ملک نے اپنی پوسٹ میں سب لوگوں سے التجا کی کہ وہ اپنے ارد گرد کے لوگوں کے لیے دعائیں کرتے رہا کریں، کیوں کہ ’نظر‘ ایک چلتا پھرتا شخص مار سکتی ہے۔
اداکارہ نے مزید لکھا کہ ’ہر کسی کو پیار سے دیکھیں، کسی کو نظر نہ لگائیں اور خدا ہر کسی کو حسد کی نظر سے بچائے‘۔
حمیمہ ملک نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ انہوں نے 22 گھنٹے استنبول کے ہسپتال میں ’ریپچر اپینڈکس‘ کی وجہ سے گزارے اور موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
مزید پڑھیں: کیا حمیمہ ملک بھی نور بخاری کی طرح حجاب کرنے جارہی ہیں؟
انہوں نے لکھا کہ ’خدا نے انہیں نئی زندگی دی‘ اور ساتھ ہی مداحوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ارد گرد رہنے والے افراد کا خیال رکھیں، کیوں کہ زندگی بہت مختصر ہے، کسی کو کچھ پتہ نہیں، کب کس کی زندگی ختم ہوجائے۔
اپنی پوسٹ میں انہوں نے نئی زندگی ملنے پر خدا کے شکرانے ادا کرتے ہوئے اہل خانہ سمیت تمام مداحوں کا دعاؤں کے لیے بھی شکریہ ادا کیا۔
حمیمہ ملک نے اپنی پوسٹ میں فلسفیانہ بات لکھتے ہوئے لکھا کہ ’ہم خود کو بادشاہ مان کر پتہ نہیں کس غرور کے ساتھ سوتے اور جاگتے ہیں اور زندگی ایک لمحے میں بھی جا سکتی ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: حمیمہ ملک کا خود پر گھریلو تشدد کیے جانے کا انکشاف
انہوں نے لکھا کہ ’سارے جہاں کا مالک ایک لمحے میں ہر چیز مٹا سکتا ہے، سب کچھ ہلا سکتا ہے‘۔
اداکارہ نے ہسپتال کے بسترے پر کھچوائی گئی اپنی تصاویر شیئر کرتے ہوئے مرزا غالب کا شعر لکھا کہ ’ڈبایا مجھ کو میرے ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا!؟‘
اداکارہ نے تمام مداحوں سے دعاؤں کی اپیل بھی کی اور ان کی جانب سے پوسٹس کیے جانے کے بعد متعدد شوبز شخصیات اور مداحوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔