• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کووڈ ویکسینز کی بیماری کی سنگین شدت سے تحفظ کے مزید شواہد سامنے آگئے

شائع November 5, 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

ویکسینیشن کرانے والے افراد میں کووڈ 19 کے بریک تھرو انفیکشن (ویکسین کے استعمال کے بعد بیمار ہونے والے افراد کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح) کی صورت میں سنگین پیچیدگیوں یا موت کا خطرہ ویکسین سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

2 نئی تحقیقی رپورٹس میں اس بات کی تصدیق کی گئی۔

ان میں سے ایک تحقیق 7 لاکھ 80 ہزار امریکی فوجیوں پر کئی ماہ سے جاری ہے جس میں دریافت کیا گیا کہ امریکا میں استعمال ہونے والی تینوں ویکسینز سے بیماری کی سنگین شدت اور موت کے خطرے سے ٹھوس تحفظ ملتا ہے، مگر بیماری کی معمولی شدت اور بغیر علامات والی بیماری کے خلاف ویکسین کی افادیت میں کمی آتی ہے۔

طبی جریدے جرنل سائنس میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ بریک تھرو انفیکشن سے موت کا خطرہ بڑھتا ہے مگر ویکسینیشن سے لوگوں کو کورونا کی قسم ڈیلٹا کی لہر کے دوران دوبارہ بیماری پر موت سے تحفظ ملا۔

محققین کا کہنا تھا کہ فائزر، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینز کی بیماری سے تحفظ کے حوالے سے افادیت وقت کے ساتھ گھٹ جاتی ہے، مگر بیماری کا خطرہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ ویکسینز موت سے تحفظ کے لیے بہت زیادہ مؤثر ہوتی ہیں۔

دوسری تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد کا کووڈ سے متاثر ہونے پر ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر پہنچنے یا موت کا خطرہ ویکسینیشن مکمل کرانے کے بعد بیماری کا سامنا کرنے والے افراد سے بہت زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں امریکا کے 21 ہسپتالوں میں مارچ سے جولائی کے دوران زیرعلاج رہنے والے ساڑھے 4 ہزار سے زیادہ مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہسپتال میں زیرعلاج 84.2 فیصد مریض وہ تھے جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی جبکہ 91 فیصد اموات بھی ان افراد کی ہی ہوئی۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہم اب مکمل پراعتماد ہیں کہ کووڈ سے متاثر ہونے پر بھی ویکسین آپ کی مدد کرتی ہے، جو افراد کووڈ کا شکار بھی ہوتے ہیں ان میں بیماری کی شدت اتنی نہیں ہوتی جتنی ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد میں ہوسکتی ہے۔

اس سے قبل اکتوبر 2021 میں سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کے زیرتحت ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بیماری کے مقابلے میں ویکسینز کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے زیادہ مؤثر ہیں۔

اس تحقیق میں مختلف امریکی ریاستوں میں 2 ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے 2 لاکھ ایک ہزار سے زائد افرد کے ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا جن میں سے 7 ہزار کو منتخب کیا گیا۔

تحقیق میں یہ تجزیہ کیا گیا کہ ویکسین استعمال کرنے والے ایسے افراد کتنے ہیں جو کووڈ 19 سے منسلک پیچیدگیوں کے باعث بیماری کے 3 ماہ بعد تک ہسپتال میں زیرعلاج ہوئے جبکہ موڈرنا یا فائزر ویکسینز استعمال کرنے والے افراد میں یہ شرح کتنی ہے۔

تحقیق ٹیم نے دریافت کیا کہ ویکسینز استعمال نہ کرنے والے افراد میں ویکسینیشن کرانے والوں کے مقابلے میں ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 5 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ڈیٹا سے ایسے ٹھوس شواہد ملتے ہیں کہ ویکسینیشن سے کووڈ سے ملنے والا تحفظ قدرتی بیماری کے پیدا ہونے والی مدافعت کے مقابلے بہت زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں قدرتی بیماری کے مقابلے میں ویکسینز ہسپتال میں داخلے کا خطرہ کم کرنے میں 20 گنا زیادہ مؤثر ہیں۔

تحقیق کے نتائج لیبارٹری کے شواہد سے مطابقت رکھتے ہیں جن کے مطابق ویکسینز سے وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز زیادہ شرح میں بنتی ہیں، جبکہ قدرتی بیماری سے پیدا ہونے والی اینٹی باڈیز کی شرح بیماری کی معتدل یا معمولی شدت کے نتیجے میں مختلف ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے Morbidity and Mortality Weekly Report میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024