• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

ایکسچینج کمپنیوں کو جون تک بائیومیٹرک نظام نافذ کرنے کی ہدایت

شائع November 5, 2021
مرکزی بینک نے ایکسچینج کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ ای سہولت کے ساتھ بائیو میٹرک تصدیق 5 نومبر تک جاری رکھیں — فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز
مرکزی بینک نے ایکسچینج کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ ای سہولت کے ساتھ بائیو میٹرک تصدیق 5 نومبر تک جاری رکھیں — فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو ایکسچینج کمپنیوں (ای سی) کے لیے 30 جون 2022 کی ٹائم لائن مقرر کی ہے تاکہ بائیو میٹرک تصدیقی (بی وی ایس) کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس بی پی کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام ای سی/ای ایس بی کیٹیگریز کو نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ منسلک رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مربوط نظام کو 30 جون 2022 کی مقررہ ٹائم لائن کے اندر لاگو کیا جائے۔

مزید پڑھیں: 500 یا زائد ڈالرز کی خریداری کیلئے بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار

اسٹیٹ بینک نے 7 اکتوبر کو اوپن مارکیٹ سے ڈالر کی خریداری پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ مرکزی بینک نے 500 ڈالر یا یا اس سے زیادہ کی تمام خریداروں کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کو لازمی قرار دیا تھا۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایکسچینج کمپنیوں کو 500 ڈالر اور اس سے زیادہ کے تمام غیر ملکی کرنسی کی فروخت کے لین دین کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کرنی ہوگی۔

اس کا اطلاق 22 اکتوبر 2021 سے ہوا تھا تاہم نادرا کے ساتھ بی وی ایس کو منسلک کرنے کے ایک طویل عمل کی وجہ سے اس ڈیڈ لائن کو پورا نہیں کیا جاسکا۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے ای سہولت تصدیق کے ساتھ ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی

اسٹیٹ بینک نے بائیومیٹرک تصدیق کے لیے 22 اکتوبر کی آخری تاریخ کے بعد ای سہولت کے ذریعے ایک اور آپشن فراہم کیا جو کہ نادرا کی فرنچائز ہے۔

مرکزی بینک نے ایکسچینج کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ ای سہولت کے ساتھ بائیو میٹرک تصدیق 5 نومبر تک جاری رکھیں۔

5 نومبر کے بعد ہر ایکسچینج کمپنی کو بائیو میٹرک تصدیق جاری رکھنے کی اجازت لینا ضروری ہے کیونکہ سسٹم نادرا سے منسلک نہیں ہو سکا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق نادرا نے مطلع کیا تھا کہ اینڈرائیڈ پر مبنی بی اوی ایس کو ای سی/ای سی بی کی بنیادی کاروباری ایپلی کیشن کے ساتھ بھی مربوط کیا جاسکتا ہے۔

مرکزی بینک نے نادرا سے درخواست کی تھی کہ وہ بی وی ایس کے نفاذ میں ای سی سیکٹر کو سہولت فراہم کرے۔

مزید پڑھیں: ’ایکسچینج ریٹ پر اسٹیٹ بینک کو حکومت سے مشاورت کرنی چاہیے‘

تاہم فی الحال ای سی سیکٹر کو درپیش تکنیکی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے نادرا نے ای سی/ای سی بی کے لیے اینڈرائیڈ پر مبنی بی وی ایس پیش کرنے کی تجویز پیش کی۔

اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی درخواست پر ای سی سیکٹر کو اجازت دی تھی کہ وہ اینڈرائیڈ کی بنیاد پر بی وی ایس کے نفاذ تک نادرا کی ’ای سہولت‘ نامی اینڈرائیڈ سہولت کی خدمات استعمال کرکے اپنے صارفین کو ایڈجسٹ کرے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024