• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستانی سفارت خانے کو مسعود خان کے کاغذات نامزدگی موصول ہوگئے

شائع November 5, 2021
سفارتخانہ ایگریمنٹ کے کاغذات پیر کو امریکی محکمہ خارجہ کو جمع کرائے گا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
سفارتخانہ ایگریمنٹ کے کاغذات پیر کو امریکی محکمہ خارجہ کو جمع کرائے گا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

واشنگٹن میں موجود پاکستانی سفارت خانے کو امریکا کے لیے ملک کے نئے سفیر کے طور پر سردار مسعود خان کے کاغذات نامزدگی موصول ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسعود خان، موجودہ سفیر اسد مجید خان کی جگہ امریکا میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں گے، جبکہ اسد مجید خان اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے واپس اسلام آباد پہنچیں گے۔

توقعات کے مطابق سفارتخانے کی جانب سے ایگریمنٹ کے کاغذات پیر کو امریکی محکمہ خارجہ کو جمع کرائے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر کو امریکا میں پاکستانی سفیر تعینات کرنے پر غور

سفارتی گفتگو میں ایگریمنٹ کا مطلب میزبان ملک اور سفارتی مشن کے اراکین کے درمیان معاہدہ ہے۔

عموماً محکمہ خارجہ ایگریمنٹ منظور کرنے میں ایک ماہ کا وقت لیتا ہے جس کے بعد یہ کاغذات اسلام آباد بھیجے جاتے ہیں تاکہ مزید قانونی کارروائی کی جاسکے۔

ملک چھوڑنے سے قبل نامزد سفیر نے حکومت کے تجربہ کار اراکین سے ملاقاتیں بھی کی تھیں، جن کا آغاز صدر مملکت کے ساتھ ملاقات سے ہوا تھا۔

خیال رہے سفیر نامزد کرنے کے مرحلے میں 2 سے 3 ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔

نیا سفارتکار واشنگٹن پہنچتے ہی کام شروع کر دیتا ہے لیکن یہ امریکی صدر کو اسناد جمع کروانے کے بعد رسمی طور پر عہدہ سنبھالتا ہے۔

مزید پڑھیں: 'امریکا سے تعلقات بحال کرنا چاہتے ہیں'

یہ مرحلہ ہفتے یا مہینے بھی لے سکتا ہے کیونکہ یہ امریکی صدر کی مصروفیات پر منحصر ہوتا ہے، عموماً وائٹ ہاؤس ایک تقریب میں متعدد سفرا کو سفارتی مشن میں شامل کر لیتا ہے۔

واضح رہے کہ مسعود خان، آزاد جموں و کشمیر کے 27 ویں صدر بھی رہ چکے ہیں، انہوں نے 25 اگست 2016 سے 25 اگست 2021 تک صدر کی ذمہ داریاں سنبھالیں، وہ دو بار جنیوا اور نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندہ رہے اور اب وہ چین میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

سفارتکاری سے ریٹائرمنٹ کے بعد اور کشمیر کے صدر بننے سے قبل مسعود خان نے اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کی سربراہی بھی کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024