فیس بک کا ’فیس ریکگنیشن‘ فیچر ختم کرنے کا اعلان
سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بک نے چہرے کی شناخت (فیس ریکگنیشن) کے نظام کو ختم کرنے اور اربوں فیس پرنٹس ڈیلیٹ کرنے کا اعلان کردیا۔
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کی جانب سے یہ اعلان اسکینڈلز کا شکار سوشل میڈیا نیٹ ورک سے متعلق پرائیویسی کے سنگین خدشات کے تناظر میں کیا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹیک جائنٹ کو اب تک کے بدترین بحران کا سامنا ہے جبکہ رپورٹرز، قانون سازوں اور امریکی ریگولیٹرز کو کمپنی کے اندرونی دستاویزات بھی لیک کردی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: فیس بک نے کمپنی کا نام تبدیل کردیا
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’معاشرے میں چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کے مقام کے بارے میں بہت سے خدشات موجود ہیں، اور ریگولیٹرز ابھی تک اس کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے قوانین وضع کرنے کے لیے کوشاں ہیں‘۔
کمپنی نے مزید کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ اس غیر یقینی صورتحال کے دوران چہرے کی شناخت کے استعمال کو محدود رکھنا مناسب ہے‘۔
اس فیصلے کے نتیجے میں فیس بک کا ایک ایسا فیچر ختم ہوجائے گا جو خود بخود ان لوگوں کی شناخت کرتا ہے جو صارفین کی ڈیجیٹل تصاویر میں نظر آتے ہیں، اور یہ فیچر چہروں کی ایک وسیع و عریض، عالمی لائبریری بنانے کی بنیاد تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس نظام کو بند کرنے کے نتیجے میں ’ ایک ارب سے زائد افراد کے چہرے کی شناخت کے انفرادی ٹیمپلیٹس کو حذف کر دیا جائے گا‘۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک انکارپوریٹڈ کا نام ’میٹا انکارپوریٹڈ‘ ہونے پر لوگ حیران
خیال رہے کہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے 28 اکتوبر کو اپنی کمپنی کا نام تبدیل کرکے ’فیس بک انکارپوریٹڈ‘ سے ’میٹا انکارپوریٹڈ‘ رکھا تھا۔
سوشل نیٹ ورک کے بانی مارک زکربرگ نے یہ اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی کا نیا نام ہے۔
اس تبدیلی کے بعد اب فیس بک سائٹ یا ایپ اس کمپنی کا مرکز نہیں رہی بلکہ انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی طرح ایک ذیلی شاخ بن گئی ہے مگر سوشل نیٹ ورک کا نام بدستور فیس بک ہی رہے گا۔