بلوچستان: ضلع خاران کے چیف چوک پر دھماکا، 13 افراد زخمی
صوبہ بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے چیف چوک میں دھماکے سے 13 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک ہے۔
سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا اور دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
خاران پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس افسر محمد قاسم نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب سیکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 13 میں سے 4 شدید زخمیوں کو کوئٹہ روانہ کردیا گیا جبکہ 9 کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ایف سی کی خاران میں کارروائی، 2 کمانڈرز سمیت 6 دہشت گرد ہلاک
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے خاران میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا۔
انہوں نے دہشت گردی کی اس کارروائی میں بے گناہ افراد کے زخمی ہونے پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر صوبے کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
عبدالقدوس بزنجو کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کے عوام دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: پنجگور میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، 3 ایف سی اہلکار زخمی
ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
خیال رہے کہ 2 روز قبل مکران ڈویژن کے علاقے پنجگور ٹاؤن میں بم دھماکے سے 2 راہگیر جاں بحق جبکہ 3 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے چتکان بازار کے علاقے میں موٹر سائیکل پارک کی جس میں دھماکا خیز مواد نصب تھا، جب فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی وہاں پہنچی تو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کردیا گیا۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 17 زخمی ہو گئے۔