حکومت کا سعد رضوی کی رہائی پر غور
وفاقی حکومت کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا جہاں مسلسل دوسرے روز اجلاس ہوا وہیں حکومت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی پر غور کر رہی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے حوالے سے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ’حکومت اس معاملے پر سنجیدگی سے حالات کو سنبھالنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ان کی کوششیں رائیگاں نہ جائیں اور حکومت ۔ ٹی ایل پی معاہدے کے ذریعے طویل المدتی حل پر پہنچا جائے‘۔
مزید پڑھیں: کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کا حکم
وفاقی وزیر علی محمد خان کی زیر قیادت کمیٹی میں وزیر قانون پنجاب راجا بشارت، سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری خارجہ پنجاب شامل ہیں، کمیٹی نے ان اقدامات کا جائزہ لیا جس کے تحت ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے کو عملدرآمد کیا جاسکتا ہے جسے خفیہ رکھا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے ٹوئٹ کیا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے لاہور میں اسٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا ، جس میں اہم فیصلے کیے گئے اور عملدرآمد کا میکانزم تیار کیا گیا جس کے نتائج آج رات سے دکھنا شروع ہوجائیں گے۔
حکومت کو لاہور ہائی کورٹ ڈویژن بینچ میں زیر التوا اپیل واپس لینا پڑے گی تاکہ سعد رضوی کی رہائی سے متعلق انفرادی بینچ کے حکم پر عمل درآمد کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کالعدم قرار دے دی
حکومت پنجاب کے ترجمان حسان خاور نے ڈان ٹی وی کو بتایا کہ ’کچھ اہم مسائل ہیں جو قانونی طریقہ کار کے ذریعے ہی حل ہوسکتے ہیں‘۔