• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اکتوبر میں ریکارڈ برآمدات، 2 ارب 47 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں

شائع November 1, 2021
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے بھی ٹوئٹر پر اس پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔—فائل فوٹو: رائٹرز
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے بھی ٹوئٹر پر اس پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔—فائل فوٹو: رائٹرز

وزارت تجارت نے کہا ہے کہ اکتوبر میں پاکستان کی برآمدات میں 17.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، اکتوبر 2020 کے 2 ارب 10 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں رواں سال اکتوبر میں 2 ارب 47 کروڑ 10 لاکھ ڈالر برآمدات ہوئیں۔

وزارت تجارت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ ہماری تاریخ میں کسی بھی اکتوبر میں سب سے زیادہ برآمدات ہیں۔

مزیدپڑھیں: پاکستانی برآمدات کے لیے مشکل وقت

انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2021 کے لیے برآمدی ہدف 2 ارب 60 کروڑ ڈالر تھا۔

جولائی تا اکتوبر 2021 کی مدت کے دوران پاکستان کی برآمدات 25 فیصد اضافے سے 9 ارب 46 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 7 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھیں۔

وزارت کا جولائی تا اکتوبر 2021 کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر تھا۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے بھی سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کو برآمدات کیلئے مقامی کرنسی کے استعمال پر غور

دریں اثنا جولائی تا اکتوبر 2021 کی مدت کے دوران درآمدات 2020 کی اسی مدت کے دوران 15 ارب 19 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 64 فیصد اضافے سے 24 ارب 99 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

وزارت نے کہا کہ اس اضافے کا تقریباً 40 فیصد سرمایہ کاری پر مبنی (سرمایہ دار سامان، خام مال اور انٹرمیڈیٹس) ہے، جو صنعت کی توسیع اور صنعت کی جانب سے بڑھتی ہوئی سرگرمی کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بقیہ 60 فیصد درآمدات پیٹرولیم، کوئلہ اور گیس (34 فیصد)، ویکسین 11 فیصد، خوراک 8فیصد، اشیائے ضروریہ 2فیصد اور دیگر تمام اشیا 5 فیصد پر مشتمل ہیں۔

مزیدپڑھیں: آئی ٹی سیکٹر میں پاکستان کی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئیں

وزارت تجارت کے مطابق 4 ماہ کی مدت کے دوران درآمدات میں خالص اضافہ 9 ارب 80 کروڑ ڈالر تھا، اس میں 23 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی اشیائے خوردونوش، 82 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی خوراک، ایک ارب 60 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کیپٹل گڈز، 2 ارب 20 کروڑ 9 لاکھ ڈالر کا خام مال اور انٹر میڈیٹس، 3 ارب 30 کروڑ 64 لاکھ ڈالرکا پیٹرولیم، کوئلہ اور گیس، ایک ارب 68 لاکھ ڈالر کی ویکسینز اور دیگر تمام 47 کروڑ 80 لاکھ ڈالر شامل ہیں

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024