اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار میں تیزی، ایک ہزار پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس کاروبار کے دوران 900 پوائنٹس بڑھ گیا۔
کاروبار میں یہ تیزی حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے معاہدے اور مشیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات سے متعلق بیان کے بعد دیکھنے میں آئی۔
کے ایس ای 100 بینچ مارک دوپہر ایک بج کر 18 منٹ پر 51.29 پوائنٹس یا 2.06 فیصد بڑھ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہوگئے ہیں، معاہدہ اسی ہفتے ہوجائے گا، مشیر خزانہ
انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رضا جعفری نے اس پیش رفت کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے امکان اور ایک روز قبل حکومت اور ٹی ایل پی کے معاہدے کو قرار دیا جس کے بعد دارالحکومت اور پنجاب کے مختلف شہروں میں راستوں کی بندش کا خاتمہ ہوا تھا۔
وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے ایک بیان میں کہا کہ 6 ارب ڈاکر کی توسیعی فنڈ سہولت پر آئی ایم ایف سے سمجھوتہ ہوگیا ہے جس پر باضابطہ طور پر دستخط رواں ہفتے کے دوران کیے جائیں گے۔
رضا جعفری کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کے ساتھ اس کا مسئلہ ایک مبہم اور اوپر سے نیچے آنے والے آؤٹ لُک پر اعتماد کی کمی تھی تاہم غیر یقینی کی کیفیت اب کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ شمالی علاقوں میں ہفتے کے اختتام پر سیمنٹ کی قیمتوں میں تقریباً تین فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے یہ شعبہ اوپر ہوا‘۔
مزید پڑھیں: ’حکومت، ٹی ایل پی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا، نگرانی کیلئے کمیٹی قائم‘
اس کے علاوہ گاڑیوں کی صنعت بھی اپنے حالیہ نتائج کے مقابلے میں نمایاں طور پر درست اور پرکشش ہوئی۔
اختتام پذیر ہونے والے ہفتے میں بینچ مارک انڈیکس 641 پوائنٹس بڑھ کر 46,219 پوائنٹس پر بند ہوا تھا جو ہفتہ وار بنیادوں پر 1.41 فیصد زیادہ تھا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے مطابق آئی ایم ایف کے جاری جائزے پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے گزشتہ ہفتے کے پہلے دو سیشنز میں اسٹاک مارکیٹ ہلچل کا شکار رہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ البتہ تیسرے سیشن میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی اور سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کی متوقع آمد کی خبر پر 5 سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس خبر نے اس نے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا کیا جبکہ ایک نتیجہ ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قدر میں اضافہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی امدادی پیکج کے اعلان سے ڈالر سستا ہوگیا، روپے کی قدر میں اضافہ
اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو 2 ارب 78 کروڑ ڈالر بجٹ کی ضمنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جو اس کی جانب سے پاکستان کو کووِڈ 19 سے نمٹنے کے لیے فراہم کیے گئے تھے۔
اس سے ایکسچینج میں مثبت رفتار کو مزید تقویت ملی۔
تاہم کاروبار کا اوسط ہفتہ وار حجم 30 کروڑ 5 لاکھ 96 ہزار شیئرز رہا جو کہ ایک ہفتہ قبل کے 34 کروڑ 18 لاکھ شیئرز سے 10.5 فیصد کم ہے۔
اس ضمن میں بروکریج ہاؤس کا کہنا تھا کہ شیئرز کے حجم میں کمیپ ی ایس ایکس میں نئے لاگو کردہ تجارتی نظام کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہے۔