• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوسرے نمبر پر آگیا

شائع November 1, 2021
لاہور کی ہوا میں مضر صحت ذرات کی ریٹنگ 188 ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
لاہور کی ہوا میں مضر صحت ذرات کی ریٹنگ 188 ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

پنجاب کا دارالحکومت لاہور دوبارہ دنیا کے پانچ آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگیا جہاں ہوا کا معیار انتہائی خراب ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایئر کوالٹی انڈیکس کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی کے لحاظ سے بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی پہلے جبکہ کرغزستان کا دارالحکومت بشکیک تیسرے نمبر پر ہے، بھارتی شہر کلکتہ چوتھے جبکہ چین کا دارالحکومت بیجنگ پانچویں نمبر پر ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق لاہور کی ہوا میں مضر صحت ذرات کی ریٹنگ 188 ہے جس کی وجہ سے شہر کو ’غیر صحت بخش‘ فضا والے شہروں میں شامل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: فضائی آلودگی سے سالانہ 70 لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں، ڈبلیو ایچ او

امریکا کی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے مطابق اگر ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 50 سے کم ہو تو ہوا صحت بخش ہوتی ہے۔

خوراک اور زرعی ادارے کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ اور ماہرین ماحولیات کے مطابق گاڑیوں اور صنعتوں کی وجہ سے پیدا ہونے والا دھواں کئی سالوں سے شہر موجود ہے اور یہ صرف فصلوں کا کچرا جلانے کے باعث پیدا نہیں ہوتا۔

ایک شہری نے لاہور میں ہوا کے معیار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ’لاہور میں ہوا کا معیار نہایت خراب ہے، اس آلودگی میں صحت مند رہنا مشکل ہوتا جارہا ہے‘۔

شہری نے ٹوئٹ میں تنبیہ کی کہ ’وہ لوگ جو لاہور منتقل ہونے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ایک بار پھر سوچ لیں اور کہیں اور قیام کریں، ہمیں بطور صوبائی دارالحکومت لاہور کو تبدیل کرنے پر غور کرنا چاہیے، یہاں آبادی بہت زیادہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: فضائی آلودگی کووڈ 19 کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر قرار

لاہور میں فضائی آلودگی کی سطح بہت بلند ہے اور یہ شہر آئی کیو ایئر ایئر ویژوئلز کی بڑے شہروں کی براہ راست آلودگی رینکنگ میں مسلسل سرفہرست شہروں میں شامل ہوتا ہے۔

تاہم 2017 کے آغاز میں عوام کو پہلی بار بڑھتی ہوئی آلودگی کا احساس ہوا جب پاکستان میں پہلی بار ہوا کے معیار کا ڈیٹا جاری کیا گیا۔

حکومتی اعداد و شمار عوامی سطح پر شائع نہ ہونے پر شہریوں کی طرف سے آپریٹ ہونے والے سینسرز کے نیٹ ورک نے ہوا میں مضر صحت ذرات، جسے پی ایم 2.5 بھی کہا جاتا ہے، کی نگرانی شروع کی اور حقیقی وقت میں ڈیٹا رپورٹ کیا۔

حکومت پنجاب کی جانب اسموگ پر قابو پانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے اور ہوا اور ماحول کو آلودہ کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی بھی شروع کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: فضائی آلودگی کا مختصر مدت تک سامنا بھی دماغ کے لیے نقصان دہ

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ فصلیں جلانے، کچرا، صنعتی اور گاڑیوں کے دھویں کے اخراج کے ذریعے فضا اور ماحول میں آلودگی کا باعث بننے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی جبکہ متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ صوبے بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا جائے تاکہ آلودگی سے نمٹا جاسکے۔

صوبے بھر میں 6 اکتوبر سے ایک ماہ تک دفعہ 144 کے تحت فصلوں کی باقیات اور کچرا جلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024