• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

بلوچستان: پنجگور میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، 3 ایف سی اہلکار زخمی

شائع November 1, 2021
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ واقعے میں تقریباً 3 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ واقعے میں تقریباً 3 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

مکران ڈویژن کے علاقے پنجگور ٹاؤن میں بم دھماکے سے 2 راہگیر جاں بحق جبکہ 3 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد نے چتکان بازار کے علاقے میں موٹر سائیکل پارک کی جس میں دھماکا خیز مواد نصب تھا، جب فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی وہاں پہنچی تو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے سے 2 راہگیر جاں بحق جبکہ گاڑی میں موجود 3 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور لاشوں و زخمیوں کو ضلعی ہسپتال منتقل کردیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: دھماکے میں ایک ایف سی اہلکار شہید، 5 زخمی

ہسپتال کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ 2 لاشوں اور 3 زخمی ایف سی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، یہ لوگ اسپلنٹرز اور دھماکے سے اڑائی جانے والی موٹر سائیکل کے ٹکرے لگنے سے متاثر ہوئے۔

پولیس کے مطابق واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت عبدالقیوم اور نوراللہ کے نام سے ہوئی۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ واقعے میں تقریباً 3 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے علاقے تربت میں دھماکا، 4 افراد زخمی

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائی کا مقصد بدامنی اور عدم استحکام کے ذریعے ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو پورا کرنا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا بلوچستان کے لوگ صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے اور دیرپا امن کی بحالی کے لیے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک جامع پالیسی بنائے گی جس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024