اسلام آباد، گلگت، میر پور، منڈی بہاالدین بہترین ویکسین شدہ شہر قرار
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے اسلام آباد، گلگت، میرپور اور منڈی بہاالدین کو ویکسینیشن کی مہم کے حوالے سے بہتر شہر قرار دیتے ہوئے مذکورہ شہروں میں سرگرمیاں بتدریج معمول پر لانے کا فیصلہ کیا۔
سرکاری نیوز ایجنسی ‘اے پی پی’ کی رپورٹ کے مطابق وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا، جس میں ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال اور مختلف شہروں میں ویکسینیشن مہم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے کورونا ویکسینیشن مہم کا باضابطہ آغاز کردیا
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی آبادی میں اہل افراد کی کثیر تعداد کو ویکسین لگائے جانے کے بعد این سی او سی کی جانب سے اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے شہروں میں حوصلہ افزائی کے لیے سرگرمیاں درجہ بدرجہ معمول پہ لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
این سی او سی نے کہا کہ ویکسینیشن کی درجہ بندی کے مطابق اسلام آباد، منڈی بہا الدین، گلگت اور میرپور کو 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگانے پر بہترین ویکسین شدہ شہر قرار دیا گیا۔
بیان کے مطابق 40 سے 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگا کر راولپنڈی، جہلم، پشاور، غذر، کھرمنگ، اسکردو، ہنزہ، باغ اور بھمبر اچھے ویکسین شدہ شہر قرار پائے۔
دیگر شہروں میں 40 فیصد آبادی سے کم افراد کو ویکسین لگائے جانے کی وجہ سے ویکسین کی شرح کو کم قرار دیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بہترین ویکسین شدہ شہروں اسلام آباد، منڈی بہا الدین، گلگت اور میرپور میں کورونا وبا کی لازمی احتیاط برقرار رکھتے ہوئے اجتماعات، شادی بیاہ کی تقریبات، کھیلوں کے میدان، تجارت اور کاروبار، بند مقامات پر کھانا، سینما، جم، تفریحی اور مذہبی مقامات بشمول مزارات اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں نافذ بندشوں کو ہٹا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 12 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کا فیصلہ
بیان میں کہا گیا کہ بہترین ویکسین شدہ شہروں میں اندرون شہر اور بین الاضلاعی سفر میں مسافروں کی تعداد کو بڑھا کر 100 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح اچھے اور کم ویکسین شدہ شہروں میں مسافروں کی تعداد کو 80 فیصد تک محدود رکھا گیا ہے، اچھے اور کم ویکسین شدہ شہروں میں اجتماعات، شادی بیاہ کی تقریبات، کھیلوں کے میدان، تجارت اور کاروبار، بند مقامات میں کھانے، سینما، جم، تفریحی اور مذہبی مقامات بشمول مزارات اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں معمولی ردو بدل کے ساتھ موجودہ این پی آئیز کا نفاذ 15 نومبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
این سی او سی نے اچھے اور کم ویکسین شدہ شہروں میں عوامی اجتماعات کو بالترتیب 500 اور 300 کی مقررہ حد تک برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ملک بھر میں ان تمام سہولیات کا تسلسل مکمل ویکسین لگوانے اور ماسک کے لازمی استعمال سے مشروط کیا گیا ہے۔
این سی او نے کہا کہ 12نومبر کو شیڈول اجلاس میں ان فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا اور نظر ثانی ہوگی اور اس حوالے سے تمام صوبوں کو تفصیلی ہدایات ارسال کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں رواں برس 3 فروری کو ویکسینشین مہم کا آغاز کردیا گیا تھا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ تمام صوبوں میں ویکسین کی تقسیم منصفانہ ہوگی، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم نے ویکسین کسی ایک صوبے میں زیادہ تقسیم کی ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا کیسز کی شرح اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'میں تاکید کروں گا کہ کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عمل کریں اور خاص طور پر ماسک کا استعمال یقینی بنائیں'۔
بعد ازاں ستمبر میں این سی او سی کے اجلاس میں 12 سال اور زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں اب تک 4 کروڑ 16 ہزار 932 افراد کی مکمل ویکسینیشن کی گئی ہے جبکہ 7 کروڑ ایک لاکھ 39 ہزار 40 افراد کو پہلی خوراک لگائی جاچکی ہے اور اب مجموعی طور پر 10 کروڑ 35 لاکھ 14 ہزار 198 خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔