پاکستان، جرمنی کے درمیان قرض ادائیگی میں معطلی کے معاہدے پر دستخط
پاکستان اور جرمنی نے ڈیٹ سروس سسپینشن انیشی ایٹو (ڈی ایس ایس آئی) کے تحت 2 کروڑ 62 لاکھ 13 ہزار یورو قرض کی ادائیگی کے معاہدے کی معطلی کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’کے ایف ڈبلیو‘ کے نام سے پہچانے جانے والے جرمن ترقیاتی بینک اور اقتصادی امور ڈویژن نے اپنی اپنی حکومتوں کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے۔
معاہدے پر دستخط پاکستان اور جرمنی کے درمیان 60 سالہ ترقیاتی تعاون کی آئندہ تقریبات کے وقت میں ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط
کے ایف ڈبلیو نے پاکستان سے تعاون برقرار رکھتے ہوئے مستحکم معاشی ترقی کے لیے توانائی، موسم، گورننس، تربیت اور ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے 60 کروڑ یورو کا مالیاتی تعاون کیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے قرض کی ادائیگی سے متعلق وقتی معطلی کی درخواست صحت اور کورونا وائرس کے بحران کے باعث پیدا ہونے والے اقتصادی و سماجی اثرات کو کم کرنے کے لیے کی گئی ہے۔
قرض کی ادائیگی کو معطل کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال جون میں مفاہمتی یادداشت پر پیرس میں دستخط کیے گئے تھے۔
ڈی ایس ایس آئی معاہدہ کورونا وائرس کے بعد پاکستانی معیشت کو درپیش چیلنجز میں حکومت کو ضروری ریلیف فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، جی 20 کے قرض ریلیف منصوبے میں شامل
جرمن حکومت کی جانب سے کے ایف ڈبلیو کے ذریعے گزشتہ سال ستمبر میں بھی پاکستان کو قرض معطلی کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔
ڈی ایس ایس آئی کے پہلے مرحلے کے ذریعے پاکستان کو 5 کروڑ 27 لاکھ 66 ہزار یورو قرض معطلی کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔
جرمن سفارت خانے سے جاری بیان کے مطابق جرمن حکومت، پاکستان کو قرض کی ادائیگی میں معطلی کے لیےڈی ایس ایس آئی کے تیسرے مرحلے کی سہولت فراہم کرنے پر کام کر رہی ہے، جس کے لیے معاملات پر تبادلہ خیال جاری ہے۔