الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کردیے
چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور ادارے پر الزامات لگانے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 2 وفاقی وزرا کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری اور وزیر ریلوے اعظم سواتی کو ای سی پی اور سی ای سی پر سنگین الزامات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے۔
کیس کی سماعت ای سی پی کے 2 اراکین نثار احمد درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل بینج نے کی۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کی اعظم سواتی کو شوکاز نوٹس پر جواب دینے کیلئے 15 روز کی مہلت
اعظم سواتی کو دوسرا شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے جو ایک روز قبل اسی بینچ کے سامنے ذاتی طور پر پیش ہوئے تھے۔
اعظم سواتی کے وکیل محمد زبیر نے بینچ کو بتایا کہ سڑکوں کی بندش کے باعث اعظم سواتی نہیں آسکے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم بھی الیکشن کمیشن آفس بہت مشکل سے پہنچے ہیں‘۔
ای سی پی کا کہنا تھا کہ آج ہونے والی سماعت میں بھی اعظم سواتی کو شوکاز نوٹس جاری کیا جارہا ہے جبکہ فواد چوہدری کو بھی شوکاز جاری کیا گیا جو خود پیش ہوئے نہ ہی ان کی جانب سے کوئی وکیل پیش ہوا۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا حکومت سے انتخابی ترمیمیِ بل پر اظہار تشویش
کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
اعظم سواتی کے خلاف اس طرح کے ایک اور کیس کی اگلی سماعت 11 نومبر کو مقرر کی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ وزیر ریلوے نے الیکشن کمیشن پر رشوت لینے کے سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے اداروں کو نذر آتش کر دینا چاہیے، انہوں نے چیف الیکشن کمیشن کے تقرر پر بھی سوال اٹھایا تھا۔
فواد چوہدری نے الزام عائد کیا تھا کہ الیکشن کمیشن، اپوزیشن کا ہیڈکوارٹرز بن چکا ہے اور چیف الیکشن کمشنر ان کی ہی زبان بولتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کو 27 اکتوبر کو طلب کرلیا
ای سی پی اور سی ای سی کے خلاف توہین آمیز الزامات ای سی پی کے الیکشن ایکٹ میں ترمیمی بل کی مخالفت کے بعد سامنے آئے۔
ای سی پی کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور آئندہ انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے انٹرنیٹ ووٹنگ سسٹم متعارف کروانے کی مخالفت کی گئی تھی۔