• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

انسٹاگرام میں لنک اسٹیکرز کا فیچر تمام صارفین کے لیے دستیاب

شائع October 27, 2021
— فوٹو بشکریہ انسٹاگرام
— فوٹو بشکریہ انسٹاگرام

انسٹاگرام میں اسٹوریز کے ساتھ دیئے جانے لنک سوائپ اپ فیچر کو اب ریٹائر کر دیا گیا ہے۔

اس فیچر سے صارفین اسٹوری میں موجود اسٹیکر پر دیئے گئے لنک والی ویب سائٹ پر وزٹ کرسکتے تھے۔

اب تمام صارفین اسٹوری میں سوائپ اپ لنک کی بجائے لنک اسٹیکرز کو اس مقصد کے لیے استعمال کرسکیں گے۔

کمپنی کی جانب سے لنک اسٹیکرز کی آزمائش جون میں شروع کی گئی تھی اور اگست میں اسے ویری فائیڈ اکاؤنٹس یا بہت زیادہ فالورز والے اکاؤنٹس کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔

مگر اب انسٹاگرام کے تمام صارفین اسٹوریز میں اسٹیکرز کی شکل میں ہائپرلنکس کا اضافہ کرسکیں گے۔

کمپنی کے مطابق لنک اسٹیکرز ہر ایک کے لیے مفید ثابت ہوسکے گا بالخصوص ایسے ادارے جو اپنی مصنوعات کو لنک کرسکیں گے۔

تاہم یہ فیچر بار بار گمراہ کن یا نفرت انگیز مواد شیئر کرنے والے اکاؤنٹس کے لیے دستیاب نہیں ہوگا۔

اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے اسٹوری میں اسٹیکر ٹول پر جائیں اور وہاں لنک اسٹیکر پر کلک کرکے یو آر ایل کا اندراج کریں۔

کمپنی کی جانب سے جون میں لنک اسٹیکرز کی آزمائش شروع کی گئی تھی اور اس وقت انسٹاگرام کے سابق پراڈکٹ ہیڈ نے وشال شاہ نے بتایا تھا کہ اس ٹیسٹ میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ لوگ کس طرح کے لنکس پوسٹ کرتے ہیں جبکہ اسپام اور گمراہ کن مواد والے لنکس پر نظر رکھی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیکرز اس پلیٹ فارم میں لوگوں کا پسندیدہ طریقہ کار ہے اور اس لیے لنکس کو مجموعی نظام کا حصہ بنایا جارہا ہے، جو اسے سادہ بنائے گا۔

دونوں فیچر میں بنیادی فرق یہ ہے کہ صارفین لنک اسٹیکرز پر ری ایکشن کا اظہار بھی کرسکیں جو سوائپ اپ اسٹوریز پر ممکن نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024