• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی فی یونٹ 2 روپے 51 پیسے مہنگی

شائع October 27, 2021
وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اگر سسٹم میں سستی بجلی آجائے تو مہنگی بجلی ختم ہوجائے گی—فائل فوٹو: اے پی پی
وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اگر سسٹم میں سستی بجلی آجائے تو مہنگی بجلی ختم ہوجائے گی—فائل فوٹو: اے پی پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ماہ ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ میں 2 روپے 51 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے ماہ ستمبر کے لیے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی درخواستوں پر عوامی سماعت ہوئی۔

نیپرا حکام نے کہا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی (سی پی پی اے) نے بجلی 2 روپے 66 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی۔

حکام کا کہنا تھا کہ ستمبر میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 2 ارب 7 کروڑ روپے سے زائد کا اضافی بوجھ، ایل این جی کی قلت سے ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ پڑا، ایل این جی کی طلب 950 اور فراہمی 660 ایم ایم سی ایف ڈی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈسکوز کی ستمبر کیلئے فیول چارجز میں 53 فیصد اضافے کی درخواست

سماعت میں چیئرمین نیپرا نے کہا کہ نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن (این پی سی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر کہاں ہیں؟ کیا نجی ہوٹل میں سیمینار زیادہ اہم ہے یا نیپرا کی سماعت؟ چیزوں کو سنجیدگی سے لینا شروع کردیں۔

چیئرمین نیپرا نے این پی سی سی حکام سے سوال کیا کہ فرنس آئل کیوں زیادہ استعمال ہوا ہے جس پر این پی سی سی عہدیداروں نے بتایا کہ طلب بڑھنے اور کچھ پلانٹس کے آؤٹیج پر ہونے کی وجہ سے فرنس آئل زیادہ استعمال ہوا۔

ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ستمبر میں بجلی کی طلب 7 فیصد بڑھی ہے جبکہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی میں رکاوٹیں ہیں۔

وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آپ کی طلب 950 ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور سوئی گیس کو 800 ایم ایم سی ایف ڈی ملتی ہے، اس کا مطلب کہ طلب کو نہیں دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: کے-الیکٹرک کا ستمبر کیلئے 3 روپے 45 پیسے فی یونٹ اضافی لاگت کا مطالبہ

ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ جب تک نئے ٹرمینلز نہیں بنتے ایل این جی کی فراہمی میں رکاوٹیں رہیں گی۔

اس پر وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اس کا مطلب صارفین کو کیپسٹی پیمنٹس کی ادائیگی کرتے رہنا پڑے گی؟

وائس چیئرمین نیپرا نے مزید کہا کہ ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمتیں بڑھتی ہیں، اگر سسٹم میں سستی بجلی آجائے تو مہنگی بجلی ختم ہوجائے گی، اللہ سے امید رکھیں کہ بہتری آئے گی۔

نیپرا کا کہنا تھا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے 2 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی جبکہ نیپرا کے اعداد و شمار کی جانچ پڑتال کے مطابق یہ اضافہ 2 روپے 51 پیسے بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے شہری اگست میں استعمال شدہ بجلی کے 94 کروڑ 30 روپے اضافی ادا کریں گے

نیپرا نے کہا کہ اگست میں ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ ایف سی اے کی مد میں چارج کیا گیا تھا، ستمبر میں اگست کی نسبت ایف سی اے کی مد میں 56 پیسے زیادہ چارج ہو سکتے ہیں۔

بعدازاں بجلی ستمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 2 روپے 51 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی دے دی گئی۔

مذکورہ اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا جبکہ صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں ادائیگی کرنا ہوگی، نیپرا بجلی کے نرخ میں اضافے سے متعلق تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ستمبر میں پن بجلی کی فراہمی کا حصہ بڑھ کر 36.24 فیصد ہو گیا تھا جو اگست میں تقریباً 35 فیصد تھا اور اس ایندھن کی کوئی قیمت نہیں ہے۔

سی پی پی اے کے مطابق ستمبر میں تمام ذرائع سے توانائی کی مجموعی پیداوار 14 ہزار 32 گیگاواٹ فی گھنٹہ رہی جس کی لاگت 95 ارب 36 کروڑ یا 6 روپے 80 پیسے فی یونٹ تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024