• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

اینکر کی شعیب اختر سے ’بدتمیزی‘، پی ٹی وی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا

شائع October 27, 2021
انکوائری کمیٹی ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے مابین پیدا ہونے والی صورتحال پر تحقیقات کرے گی—فائل فوٹوز: فیس بک
انکوائری کمیٹی ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے مابین پیدا ہونے والی صورتحال پر تحقیقات کرے گی—فائل فوٹوز: فیس بک

پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی انتظامیہ نے اینکر نعمان نیاز کی جانب سے لائیو شو کے دوران قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کے ساتھ تلخ رویہ اپنانے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

سرکاری نشریاتی ادارے کی انتظامیہ نے پی ٹی وی اسپورٹس پر پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

انتظامیہ کے مطابق اس معاملے سے متعلق تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج (27 اکتوبر کو) ہوگا۔

انکوائری کمیٹی ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے مابین پیدا ہونے والی صورتحال پر تحقیقات کرے گی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی وی کے لائیو شو میں اینکر کی شعیب اختر سے ’بدتمیزی‘

علاوہ ازیں پی ٹی وی اسپورٹس کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پی ٹی وی انتظامیہ نے پی ٹی وی اسپورٹس پر شعیب اختر کے ساتھ پروگرام میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

خیال رہے کہ 26 اکتوبر کی شب کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ میچ کے دوران شعیب اختر پی ٹی وی اسپورٹس کے پروگرام ’گیم آن ہے‘ میں شریک ہوئے تھے۔

شو کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر سے ایک سوال کیا تاہم ان کے تجزیے کے دوران ہی اینکر نے تلخ رویہ اپناتے ہوئے انہیں شو چھوڑ کر جانے کو کہا تھا اور بعدازاں شعیب اختر شو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

پروگرام میں تجزیہ کرتے ہوئے شعیب اختر نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی حارث رؤف کی تعریف کی اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم لاہور قلندرز کو کریڈٹ دینے کی بات کی لیکن انہوں نے بعدازاں غلطی سے شاہین شاہ آفریدی کا نام لے لیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’عاقب جاوید شاہین آفریدی کو لے کر آئے اور انہیں پلیئر ڈیولپمنٹ پروگرام کا حصہ بنایا‘ جس پر نعمان نیاز نے شعیب اختر کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا کہ ’شاہین آفریدی پاکستان کے لیے انڈر 19 کھیل چکے تھے‘۔

اس پر شعیب اختر نے کہا تھا کہ ’میں حارث رؤف کی بات کر رہا ہوں‘ جس پر نعمان نیاز نے اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’شاہین شاہ آفریدی پہلے پاکستان کے لیے کھیل چکے تھے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ: حارث اور آصف کی عمدہ کارکردگی، پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دے دی

اینکر کی مذکورہ بات کے جواب میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ ’سر پلیز! سم بڈی کیم ٹو دا ورک‘، لیکن شو کے اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز نے اچانک تلخ رویہ اپناتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپ بدتمیزی کررہے ہیں، میں یہ نہیں کہنا چاہتا تھا لیکن آپ اوور اسمارٹ ہو رہے ہیں تو چلے جائیں میں یہ آن ایئر کہہ رہا ہوں‘۔

بریک سے واپس آنے کے بعد اینکر نعمان نیاز نے سوال بدل دیا تھا مگر شعیب اختر نے انہیں روکا تھا اور کہا تھا کہ ’میں آپ کے خلاف کیس نہیں بنا رہا تھا بلکہ حارث رؤف کے بارے میں بات کر رہا تھا جو لاہور قلندرز کی دریافت ہے اور وہ انڈر 19 سے نہیں آئے تھے’۔

شعیب اختر نے ان سے کہا تھا کہ ’مسکرائیں، اور جو بھی ہوا، اس پر معذرت کریں جس کے جواب میں نعمان نیاز نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ جاری رکھیں'۔

نعمان نیاز کے اس جواب پر شعیب اختر نے ’معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پی ٹی وی سے مستعفی ہورہا ہوں جس طرح نیشنل ٹی وی پر رویہ اپنایا گیا مجھے نہیں لگتا کہ مجھے اس وقت یہاں بیٹھنا چاہیے‘۔

پی ٹی وی اسپورٹس کے پروگرام میں نعمان نیاز کے شعیب اختر کو شو سے جانے کا کہنے اور بعدازاں سابق کرکٹر کے شو سے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اور شائقینِ کرکٹ سمیت سوشل میڈیا پر شعیب اختر کے ساتھ ایسا تلخ رویہ اپنانے پر اینکر کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار فتح پر قومی ٹیم کو مبارکباد

اینکر نعمان نیاز کے نام سے منسوب ہیش ٹیگ NaumanNiaz# بھی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے جبکہ شعیب اختر کی حمایت کرتے ہوئے اینکر کے استعفے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب سے شعیب اختر نے ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز کا رویہ ناقابل برداشت تھا، مجھے لائیو شو میں چلے جانے کو کہہ دیا گیا۔

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ’ڈاکٹر نعمان نے معافی نہیں مانگی لہذا میں نے پروگرام سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، یہ بہت افسوسناک واقعہ تھا جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا‘۔

تبصرے (1) بند ہیں

Love PAK National Hero Oct 27, 2021 08:13pm
Host Nauman should be fired.

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024