آریان خان کو ضمانت نہ مل سکی، کل پھر عدالت سماعت کرے گی
منشیات رکھنے اور اسے استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو 26 اکتوبر کو ضمانت نہ مل سکی، ان کی درخواست پر 27 اکتوبر کو ممبئی ہائی کورٹ پھر سماعت کرے گی۔
خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ میں آریان خان کی ضمانت درخواست پر ہونے والی سماعت میں کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔
عدالت نے آریان خان سمیت دیگر ملزمان اور انسداد منشیات فورس (نارکوٹس فورس) کے وکلا کے دلائل بھی سنے لیکن دلائل مکمل نہ ہونے پر عدالت نے کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
اسی حوالے سے ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے بتایا کہ دوران سماعت آریا خان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کو کروز شپ میں داخل ہونے سے قبل ہی گرفتار کیا گیا جب کہ انہوں نے تاحال منشیات استعمال کرنے کا اعتراف نہیں کیا۔
آریا خان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ انسداد منشیات فورس کے پاس پولیس کے اختیارات نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ پولیس کے اختیارات استعمال کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آریان خان کی ضمانت درخواست پر سنگل بینچ نے سماعت کی مگر نارکوٹکس فورس کے وکیل سمیت گرفتار دوسرے ملزم کے وکیل کے دلائل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ نے اپنی دوسری رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ آریان خان کے وکیل نے اپنے موکل کے خلاف دائر کیے گئے کیس کی دفعات پر بھی اعتراض کیا اور عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے خلاف غلط شقوں کی بنیاد پر مقدمہ دائر کیا گیا۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جب ان کے موکل کے اوپر یہ الزام ثابت ہی نہیں ہو سکا کہ ان کے پاس منشیات موجود تھی یا وہ اسے استعمال کر رہے تھے تو پھر انہیں کس بنیاد پر 20 دن سے جیل میں رکھا گیا ہے؟
دوران سماعت نارکوٹکس فورس کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ آریان خان کی دوسرے ملزمان کے ساتھ ہونے والی موبائل چیٹنگ کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ وہ منشیات استعمال کرتے رہے ہیں جب کہ وہ منشیات کو ایک سے دوسری جگہ منتقل بھی کرتے رہے ہیں۔
کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی سماعت کو بعد ازان 27 اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔
خیال رہے کہ آریان خان کی ضمانت کے لیے 20 اکتوبر کو ان کے وکلا نے ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس پر 21 اکتوبر کو سماعت ہونے کا امکان تھا۔
تاہم 21 اکتوبر کو سماعت نہ ہوسکی، جس کے بعد 26 اکتوبر کو کیس کی سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: آریان خان کی ضمانت کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر
اس سے قبل ممبئی کی سیشن کورٹ نے 20 اکتوبر کو آریان خان کی ضمانت درخواست مسترد کردی تھی، جب کہ اس سے قبل میٹروپولیٹن کورٹ نے ان کی درخواست 7 اکتوبر کو مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
آریان خان کا عدالتی ریمانڈ 21 اکتوبر کو مکمل ہوا تھا، جس کے بعد عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 9 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 30 اکتوبر تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔
شاہ رخ خان کے بیٹے کو تین اکتوبر کو ساتھیوں سمیت ممبئی کے ساحل سمندر پر ایک کروز شپ سے گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام ہے کہ وہ ساتھیوں سمیت مذکورہ کروز میں ڈرگ پارٹی کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
مزید پڑھین: آریان خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت نہ ہوسکی
انہیں انسداد منشیات فورس یعنی نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے دوستوں ارباز مرچنٹ، منمن دھمیچا، نوپور سریکا، اسمیت سنگھ، موہک جسوال، وکرانت چوکر اور گومت چوپڑا سمیت کروز پارٹی سے گرفتار کیا تھا۔
آریان خان اس وقت دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ممبئی کے آرتھر جیل میں ہیں جب کہ ان کے ہمراہ گرفتار کی گئی دو خواتین منمن دھمیچا سمیت دوسری خاتون کو عورتوں کے جیل میں رکھا گیا ہے۔
آریان خان کی گرفتاری اور عدالت میں چلنے والی کارروائیوں کی وجہ سے ان کا کیس بھارت کا انتہائی ہائی پروفائل کیس بن چکا ہے اور مذکورہ معاملے پر سیاست دان بھی کود پڑے ہیں۔
کئی لوگ مسلمان اداکار کے بیٹے کی گرفتاری اور ان کے خلاف عدالتی کارروائیوں کو مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں قرار دے رہے ہیں جب کہ بعض لوگ مذکورہ معاملے کو نارکوٹکس فورس کی پھرتیاں کہ رہے ہیں۔