ٹی ایل پی کے 137 کارکنان کو اڈیالا جیل سے تاحال رہا نہیں کیا گیا
کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 5 کارکنوں کو رہا کردیا گیا جبکہ دیگر 137 کارکنان اب بھی اڈیالہ جیل میں ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کاکہنا تھا کہ جیل حکام وہاں موجود دیگر کارکنان کی رہائی کے احکامات کے منتظر ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ 142 کارکنان میں سے 110 کو راولپنڈی اور 32 کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا جنہیں بعد ازاں اڈیالا جیل منتقل کردیا گیا تھا۔
مزیف پڑھیں: ٹی ایل پی کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان
وفاقی حکومت کی جانب سےاتوار کو کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے 350 کارکنان کو رہا کردیا گیا تھا، علاوہ ازیں اعلان کیا گیا تھا کہ دیگر کے خلاف مقدمات بدھ تک واپس لیے جائیں گے۔
تاہم وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’اب تک 350 ٹی ایل پی کے کارکنان کو رہا کیا جاچکا ہے جبکہ حکومت اب بھی مریدکے میں دونوں راستے کھولنے کے لیےتنظیم کے فیصلے کی منتظر ہے۔
راولپنڈی پولیس کی جانب سے 320 کارکنان اور عہدیداران کی فہرست تیارکی گئی ہے جس میں دیگر 39 کالعدم تنظیموں کے افراد بھی شامل ہیں، جنہیں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت فورتھ شیڈول میں رکھا گیا ہے۔
تاہم پولیس 110 افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں ٹی ایل پی پنجاب ونگ کے رہنما بھی شامل ہیں، مینٹیننس بپلک آرڈر (ایم پی او) دفعہ 3 کے تحت انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی پر سے پابندی ختم ہوجائے گی، علی محمد خان
پولیس کی جانب سے ٹی ایل پی کے کارکنان کو بھی تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں 17 افراد پہلی سطح، 25 دوسری اور دیگرتیسری سطح میں شامل ہیں۔
امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر چھاؤنی کے شہر میں پولیس کی ٹیمیں مختلف مقامات پر تعینات تھی جبکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پولیس کے آلات بھی تیار تھے۔
حکومت کے اعلان کے بعد راولپنڈی شہر کے حالات معمول پر آچکے ہیں۔
حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ٹی ایل پی نے اسلام آباد کی جانب سے مارچ کرنے کی کال واپس لینے پر اتفاق کیا ہے۔