• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ٹی 20 ورلڈ کپ: روایتی حریف پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا آج شام ہوگا

شائع October 24, 2021
—تصویر ٹی 20 ورلڈ کپ ٹوئٹر
—تصویر ٹی 20 ورلڈ کپ ٹوئٹر

ٹی 20 ورلڈ کپ کا سب سے بڑا ٹاکرا روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان آج دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگا۔

دنیا بھر میں کرکٹ کے اربوں شائقین اپنی ٹیلی ویژن اسکرینز کے سامنے ہوں گے جبکہ تقریباً 30 ہزار تماشائی اسٹیڈیم میں میچ دیکھیں گے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی 20 میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے کھیلا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ: بھارت کےخلاف میچ کیلئے پاکستان کے 12 رکنی اسکواڈ کا اعلان

ٹی 20 ورلڈ کپ کا آغاز 2007 میں ہوا تھا جس میں بھارت نے 5 وکٹوں سے پاکستان کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

بھارت کے خلاف میچ کے لیے پاکستان کے 12 کھلاڑیوں کا اعلان کیا جاچکا ہے جن میں کپتان بابراعظم، محمد رضوان، فخر زمان، محمد حفیظ، حیدر علی، شعیب ملک، آصف علی، شاداب خان، عماد وسیم، حسن علی، شاہین آفریدی اور حارث روف شامل ہیں۔

البتہ میدان میں اترنے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان میچ سے قبل ہوگا۔

علاوہ ازیں دبئی میں پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ بھارت کے خلاف میچ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

انہوں نے اُمید ظاہر کی تھی کہ یو اے ای کی کنڈیشنز پر کھیلنے کا بہت تجربہ ہے جو کام آئے گا جبکہ بڑے میچ سے پہلے ریلیکس ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت میچ میں کن کھلاڑیوں پر سب کی نظریں ہوں گی

بابر اعظم نے کہا کہ بھارت اور نیوزی لینڈ دونوں بڑے میچ ہیں اور دونوں کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ٹی 20 کی رینکنگ میں بھارت دوسرے جبکہ پاکستان تیسرے نمبر پر موجود ہے اور دونوں ٹیمز کے درمیان صرف 5 پوائنٹس کا فرق ہے۔

پاکستان کی موجودہ ٹیم میں صرف 3 کھلاڑی شعیب ملک، محمد حفیظ اور عماد وسیم بھارت کے خلاف ٹی 20 میچز کھیل چکے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 8 ٹی 20 مقابلے ہوئے ہیں جن میں قومی ٹیم کو صرف ایک مرتبہ فتح حاصل ہوئی۔

تاہم اگر ٹی20 ورلڈکپ کی بات کی جائے تو دونوں حریف 5 مرتبہ آمنے سامنے آئے ہیں اور اس میں پانچوں مرتبہ فتح بھارت کے حصے میں آئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024