بلوچستان: سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 9 مبینہ دہشت گرد ہلاک
بلوچستان پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ضلع مستونگ میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 9 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مستونگ کے علاقے روشی میں محکمے نے آپریشن کیا اور فائرنگ کے تبادلے میں 9 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جن کا تعلق بلوچستان لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ اور یونائیٹڈ بلوچستان آرمی سے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا جس میں 9 ایس ایم جی گنز بمعہ 350 راؤنڈز، 20 کلو گرام دھماکا خیز مواد، ڈیٹونیٹرز اور آر پی جی بمعہ 2 شیلز برآمد ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے منصوبہ بندی کی جاتی تھی اور کوئٹہ سمیت بلوچستان میں دہشت گردوں کو یہاں سے تیار کر کے بھیجا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مستونگ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، داعش کا کمانڈر ہلاک
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں کے دوران صوبہ بلوچستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ ان کی کارروائیوں کے جواب میں ملک کی سیکیورٹی فورسز نے آپریشنز کرکے ان کی بیخ کنی کی کوشش کی ہے۔
ان حملوں اور اس کے جواب میں کی جانے والی سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں سیکڑوں سیکیورٹی فورسز اہلکار و افسران اور شہری شہید جبکہ ایک بڑی تعداد میں دہشت گرد ہلاک و گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
رواں سال 26 ستمبر کو سی ٹی ڈی نے کارروائی کے دوران داعش کے کمانڈر ممتاز احمد عرف پہلوان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
صوبائی حکومت نے ممتاز احمد کے سر کی قیمت 2 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔
مزید پڑھیں: مستونگ: سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 11 مبینہ دہشت گرد ہلاک
ممتاز احمد 2018 میں ضلع میں الیکشن ریلی کے دوران ہونے والے خود کش حملے کا ماسٹر مائینڈ تھا جس کے نتیجے میں 128 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
قل ازیں 30 اگست کو مستونگ میں ہی محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں سے مقابلے میں 11 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق داعش سے تھا جبکہ کمپاؤنڈ سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔