• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ڈالر 174.10 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

شائع October 21, 2021
—فائل/فوٹو: اے ایف پی
—فائل/فوٹو: اے ایف پی

کراچی: مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے۔

انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر روپے کے مقابلے میں 60 پیسے مہنگا ہو کر 174 روپے 10 پیسے کا ہوگیا، انٹرمارکیٹ میں ڈالر کی قیمتِ خرید 174 روپے اور قیمتِ فروخت 174 روپے 10 پیسے ہوگئی۔

مزید پڑھیں: ڈالر 173.50 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 20 پیسے مہنگا ہو کر بلند سطح 174 روپے 40 پیسے کا ہوگیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتِ خرید 174 روپے اور قیمتِ فروخت 174 روپے 40 پیسے تک پہنچ گئی۔

فوریکس ایسوسی ایشن کے چئیرمین ملک بوستان کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی طلب بدستور موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض کا پروگرام منظور ہونے کے بعد ایک ارب ڈالر مل جائیں گے، جس سے حالات میں بہتری آئی گی۔

ملک بوستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بائیو میٹرک کی شرط کے بعد ڈالر کی بہت زیادہ طلب نہیں ہے مگر انٹر بینک کی وجہ سے اوپن مارکیٹ بھی متاثر ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹر بینک مارکیٹ میں استحکام کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت کم ہوجائے گی۔

خیال رہے کہ ڈالر گزشتہ روز انٹربینک میں 55 پیسے اضافے کے بعد 173.50 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان نے کہا تھا کہ بدھ کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 173 روپے 40 پیسے میں خریدا اور 173 روپے 50 پیسے میں فروخت ہو رہا تھا۔

گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 173 روپے 30 پیسے اور قیمت فروخت 173 روپے 40 پیسے پر پہنچ گئی تھی۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچا نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ درآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ درآمدارت رواں مالی سال کے اختتام پر 65 ارب ڈالر تک پہنچ جانے کا امکان ہے جہاں پہلے محتاط اندازے کے مطابق درآمدات 61 ارب ڈالر رہنے کا امکان تھا۔

ظفر پراچا نے کہا تھا کہ اسی طرح بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر کا ہدف جون تک 29 ارب ڈالر تھا لیکن اب ترسیلات زر 28 ارب ڈالر تک محدود رہنے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024