حکومت کا موٹر سائیکلز اور رکشوں کیلئے پیٹرول پر سبسڈی دینے کا فیصلہ
اسلام آباد: پیٹرول کی قیمتوں کو ریکارڈ سطح تک بڑھانے کے چند روز بعد وفاقی حکومت نے موٹر سائیکل اور رکشہ مالکان کو سبسڈی والا پیٹرول فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے ’احساس پروگرام‘ کے تحت کم مراعات یافتہ افراد کو ایک اور مرتبہ وظیفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ نسبتاً کم قیمتوں پر ضروری اشیائے خور و نوش حاصل کر سکیں۔
مذکورہ بالا دونوں فیصلے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں اضافہ جبکہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے، فواد چوہدری
وزیراعظم کی صدارت میں ہوئے اجلاس کے بعد ڈان سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ’اجلاس میں موٹر سائیکلوں اور رکشوں کے مالکان کو رعایتی نرخوں پر پیٹرول فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن ابھی یہ طے نہیں کیا گیا کہ اس منصوبے کو کس طرح نافذ کیا جائے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مہنگائی سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے اور موٹر سائیکلوں اور رکشوں پر سبسڈی والے پیٹرول کی فراہمی کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے جمعرات کو (آج) ایک اور اجلاس کی صدارت کریں گے۔
یاد رہے کہ حکومت نے 16 اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے کا ہوش رُبا اضافہ کیا تھا جس کے بعد اپوزیشن نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی مہم شروع کر دی تھی۔
اس سلسلے میں پہلا مظاہرہ گزشتہ روز راولپنڈی میں ہوا تھا۔
ایک ہفتے میں ریلیف دیا جائے گا، گورنر سندھ
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل سواروں اور رکشہ ڈرائیورز کو پیٹرول کی قیمتوں میں ریلیف ایک ہفتے میں فراہم کیا جائے گا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کسی ’فوری ریلیف‘ کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ قیمتوں میں اس اضافے کو معمول پر آنے میں کم از کم 5 ماہ لگیں گے۔
مزید پڑھیں: ستمبر میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد ریکارڈ
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ لوگوں کو جلد ریلیف ملے گا لیکن ماہرین کے مطابق فوری طور پر ریلیف شاید نظر نہ آئے اور اصل بہتری مارچ سے دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
کور کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو ہدایت کی ہے کہ مختلف شہروں کا دورہ کریں اور عوام کو قیمتوں میں اضافے کی وجوہات سے آگاہ کرنے کے ساتھ یہ یقین دلائیں کہ انہیں جلد ریلیف فراہم کیا جائے گا۔
گورنر سندھ نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں اشیائے ضروریہ کی سب سے زیادہ بلند قیمتیں صوبہ سندھ میں ہیں کیونکہ صوبائی حکومت نے ملوں کو گندم کا ذخیرہ جاری کرنے میں تاخیر کی، سندھ میں آٹا سب سے مہنگا ہے، ہم نے اس کا حل ڈھونڈ لیا ہے اور وہ سندھ میں اگلی حکومت پی ٹی آئی کی تشکیل دینا ہے۔
تاہم وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک نیوز کانفرنس میں میڈیا کو بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود دالوں، سبزیوں، چینی اور گندم جیسی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔
نیا بالاکوٹ شہر
ایک علیحدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے پہاڑی علاقوں میں نئے سیاحتی مقامات تعمیر کر رہی ہے، اس مقصد کے لیے سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں نامور نجی سرمایہ کاروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) موڈ پر راغب کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں معلوم ہے مہنگائی کی وجہ سے لوگ تکلیف میں ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار ساڑھے 19 ارب روپے مالیت کے نیو بالاکوٹ سٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں نجی سرمایہ کاروں کو مکمل سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ خطے میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے زیر کاشت اراضی کو منصوبے میں شامل نہ کیا جائے۔