’حارث رؤف اور حسن علی کا شکریہ جنہوں نے جنوبی افریقہ کیلئے کھیلنا پسند کیا‘
آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2021ء میں گزشتہ روز پاکستان نے اپنا دوسرا وارم اپ میچ کھیلا۔ ویسے تو یہ میچ جنوبی افریقہ کے خلاف تھا تاہم سوشل میڈیا پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ میچ پاکستانی شائقین کے دلوں کے ساتھ کھیلا گیا۔
میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت کی۔ اننگ کے آغاز میں دونوں پاکستانی اوپنر کوئی خاطر خواہ کارکردگی دکھائے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے تاہم مڈل آرڈر کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی وجہ پاکستان نے 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 186 رنز اسکور کیے۔
یہ ایک قابلِ دفاع ہدف تھا اور دوسری اننگ کے دوران پاکستانی باؤلرز نے نپی تلی باؤلنگ سے اسے قابلِ دفاع بنائے بھی رکھا۔
تاہم 18ویں اوور کے بعد سے حالات بدلنے لگے۔ 17ویں اوور کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز بنائے تھے اور میچ بہت حد تک پاکستان کی گرفت میں تھا۔ لیکن پھر 18ویں اوور میں حارث رؤف کے دیے گئے 18 رنز اور آخری اوور میں حسن علی کی جانب سے دیے گئے 22 رنز نے میچ کو جنوبی افریقہ کی جھولی میں ڈال دیا۔
اس صورتحال میں سوشل میڈیا صارفین نے کھل کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
ایک ٹوئٹر صارف نے اپنے جذبات کے اظہار کے لیے مقبول نیٹ فلکس سیریز ’اسکوئڈ گیم‘ کے مرکزی کردار کی تصویر شیئر کی۔ ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ حسن علی اور حارث رؤف نے جنوبی افریقہ کے لیے جیت ممکن بنادی۔ ایک اور صارف نے حسن علی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’حسن علی آخری اوور میں 19 رنز کا بھی دفاع نہیں کرسکے۔ ان کا شکریہ کہ انہوں نے جنوبی افریقہ کے لیے کھیلنا پسند کیا‘۔
ایک ٹوئٹر صارف نے حسن علی اور حارث رؤف پر تنقید کرتے ہوئے ایک میم شیئر کی۔
میچ کے مثبت پہلو کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ایک صارف نے اس بات کی تعریف کی کہ اوپنر کے ناکام ہوجانے کے بعد ٹیم کے مڈل آرڈر نے ذمہ دارانہ انداز میں کھیلا۔
کچھ صارفین نے خود کو اور دیگر لوگوں کو تسلی دینے کے لیے اس دلچسپ حقیقت کی جانب بھی توجہ دلوائی کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں 2009ء کے ورلڈ کپ سے پہلے کھیلے جانے والے وارم اپ میچ میں بھی پاکستان کو جنوبی افریقہ ہاتھوں شکست کا سامنا ہوا تھا۔